• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

بنگلہ دیش میں سانپوں کے ڈسنے کے کیسز میں اضافہ

شائع June 23, 2024
فائل فوٹو: بی بی سی
فائل فوٹو: بی بی سی

ملک بھر میں سانپ کے ڈسنے کے کیسز میں اضافے کی اطلاعات کے بعد بنگلہ دیش کے تمام مراکز صحت اور ہسپتالوں کو سانپ کے زہر سے بچانے والی ویکسین کو اسٹاک کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر سمنتا لال سین ​​نے بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کو جلد از جلد ہسپتالوں میں لے جائیں۔

بنگلہ دیش کے دیہی علاقوں کے ہسپتالوں نے لوگوں کو سانپوں کے ڈسنے کے کیسز کی تعداد میں اضافے کی اطلاع دی ہے، خاص طور پر رسل وائپر سانپ کے، جو جنوبی ایشیا میں پایا جاتا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں یہ واقعات بنگلہ دیشی سوشل میڈیا پر ایک بڑا موضوع بنے ہوئے ہیں۔

چونکہ یہ سانپ چوہوں کو کھاتا ہےاس لیے رسل وائپر اکثر انسانی بستیوں کے قریب، اور خاص طور پر فصل کی کٹائی کے موسم میں کھیتوں میں پایا جاتا ہے۔

2023 کی ایک تحقیق کے مطابق بنگلہ دیش میں ہر سال تقریباً 7 ہزار لوگ سانپ کے ڈسنے سے مرتے ہیں، اگر فوری طور پر انہیں زہر سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کی جائے تو کئی متاثرین کو بچایا جا سکتا ہے۔

رسل وائپر کو بنگلہ دیش میں 2002 میں معدوم قرار دیا گیا تھا لیکن اب اس کی نسل واپس آ گئی ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ سانپ نے، جو عام طور پر خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے، مختلف موسمی حالات کے مطابق خود کو ڈھال لیا ہے، اور اب بنگلہ دیش کے 25 سے زائد اضلاع میں یہ پایا جاتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ سانپ کا کاٹا سب سے زیادہ نظرانداز کی جانے والی ٹراپیکل بیماریوں میں سے ایک ہے اور ادارے نے سانپ کے کاٹنے سے نمٹنے کو ترجیح دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024