• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

کراچی میں پی ٹی آئی کی امن ریلی پر پولیس کا تشدد، اراکین اسمبلی سمیت متعدد رہنما گرفتار

شائع June 23, 2024
فوٹو بشکریہ فیس بُک
فوٹو بشکریہ فیس بُک
فوٹو بشکریہ فیس بُک
فوٹو بشکریہ فیس بُک

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے کراچی کے علاقےکورنگی میں منعقد امن ریلی کا انعقاد کیا جس میں پی ٹی آئی نے پولیس پر ریلی کے شرکا کو تشدد کا نشانہ بنانے اراکین صوبائی اسمبلی اور کارکنان کو گرفتار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ‏کراچی کے ضلع کورنگی میں ’ریلیز عمران خان‘ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے بھی شرکت کی۔

تحریک انصاف نے پولیس کی جانب سے ریلی کے شرکا پر تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کراچی کے جنرل سیکریٹری ارسلان خالد، رضوان نیازی، ولی مغیری سمیت دیگر ایک درجن سے زائد رہنما و کارکنان کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر راجا اظہر سمیت دیگر رہنماؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی واجد حسین اور ایڈووکیٹ حارث میوو کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پرامن احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت کے بجائے ڈکٹیٹرشپ قائم ہے، عوام کو اظہار کی آزادی سے روکنا غیر قانونی ہے اور ہم پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏آج ہماری پرامن ریلی پر پولیس گردی ہوئی ہے، دہشت گردی کی گئی ہے اور ہمارے ایم پی ایز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کراچی کے صدر راجا اظہر نے کہا کہ پولیس ہمارے تحفظ دینے کے لیے ہے لیکن اس نے ہمارے اوپر حملہ کیا اور ہماری خواتین پر تشدد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد عمران خان کی رہائی تک جاری رہے گی، ہم پرامن لوگ ہیں اور پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے۔

تحریک انصاف کے سینئر مقامی رہنما فہیم خان نے کہاکہ آج ہماری کورنگی میں پرامن ریلی جاری تھی لیکن پولیس نے ہمارے ایم پی ایز، کارکنان، خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کرلیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو رہا کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024