• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:18pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 5:02pm
  • ISB: Zuhr 12:11pm Asr 5:12pm

صدر مملکت کی کچے کے علاقے میں ہتھیار ڈالنے والوں کو قومی دھارے میں لانے کی ہدایت

شائع June 24, 2024
صدر آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی— فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ
صدر آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی— فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کچے کے علاقے میں ہتھیار ڈالنے پر آمادہ جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لانے اور گھناؤنے جرائم میں ملوث کٹر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

صدر آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت سندھ میں سیکیورٹی اور امن و امان کی صورتحال پر اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، ایم این اے سید خورشید شاہ، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی، صوبائی وزرا، رینجرز اور ملٹری حکام نے بھی شرکت کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ کچے کے علاقے میں گھناؤنے جرائم میں ملوث کٹر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے لیکن ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لایا جائے اور چھوٹے جرائم میں ملوث افراد کی بحالی کر کے انہیں ملک کا ذمہ دار اور کارآمد شہری بنانا چاہیے۔

آصف علی زرداری نے کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کچے کے علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے اور کچے کے علاقے کے قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ جرگہ علاقے میں امن کے فروغ، سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے مقامی آبادی سے مذاکرات کرے گا اور جرائم کی روک تھام ، علاقے کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے کردار ادا کرے گا۔

اجلاس میں صدر مملکت کو سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور صدر مملکت نے یکم مئی کے اجلاس کے دوران دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا۔

صدر مملکت کو دی گئی بریفنگ میں آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے سندھ بالخصوص کراچی اور کچے کے علاقوں میں جرائم اور تشدد میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے اور ڈاکوؤں کی سرگرمیوں میں بھی خاطر خواہ کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران شاہراہوں سے متعلق کوئی جرم رپورٹ نہیں ہوا اور ٹارگیٹڈ آپریشنز اور اسمارٹ کیمروں کی تنصیب سے جرائم پر قابو پانے، مجرموں اور ان کے معاونین کی شناخت اور گرفتاری میں مدد ملی۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس اور رینجرز کی جانب سے 133 مشترکہ آپریشنز کیے گئے اور آپریشنز کے نتیجے میں سینکڑوں ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے کچے کے مختلف علاقوں میں اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں اور منشیات فروشوں کے خلاف مہم تیز کر دی گئی ہے جس کے نتیجے میں 308 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ صوبے کے سیکیورٹی چیلنجز اور ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا اور سندھ پولیس کو جدید آلات، ہتھیار، مناسب انسانی وسائل اور لاجسٹکس فراہم کر کے استعدادِ کار بڑھائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ فرائض کی احسن طریقے سے انجام دہی کے لیے پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے جبکہ پولیس میں خواتین کی شمولیت کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے سکرنڈ پولیس کمانڈو اسکول کی اپ گریڈیشن، کیڈٹ کالج برائے پولیس کے قیام کے لیے اراضی کی فراہمی تیز کرنے کی ہدایت کی۔

صدر مملکت نے جرائم پر قابو پانے، سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے میں سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2024
کارٹون : 27 جون 2024