• KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm
  • KHI: Maghrib 6:14pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:41pm Isha 7:02pm
  • ISB: Maghrib 5:45pm Isha 7:08pm

گھر والوں کے منع کرنے پر پردہ کرنا چھوڑا، ماہ نور حیدر

شائع July 5, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ماڈل و اداکارہ ماہ نور حیدر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے کم عمری میں ہی عبایہ پہننا شروع کردیا تھا لیکن والدین کی جانب سے روکنے اور دوستوں کے مذاق کے بعد انہوں نے برقع پہننا چھوڑ دیا۔

ماہ نور حیدر حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت ذاتی زندگی پر کھل کر بات کی۔

ماہ نور حیدر کی جانب سے پروگرام میں پردہ سے متعلق کی گئی بات کی ویڈیو وائرل ہوگئی، جس پر صارفین نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

وائرل ویڈیو میں اداکارہ بتاتی ہیں کہ جب وہ نویں جماعت میں پڑھتی تھیں، تب پہلی بار انہوں نے عبایہ پہنا تھا لیکن اب وہ ایسا نہیں کرتیں۔

ان کے مطابق اس وقت جب وہ عبایہ پہن کر والد کے سامنے گئیں تو والد نے ان کے عمل کو دوغلہ پن قرار دیا اور انہیں والد کی بات اس وقت سمجھ نہیں آئی تھی لیکن اب وہ سمجھ چکی ہیں کہ ان کے والد کا مطلب تھا کہ ایسی تبدیلی پہلے اندر سے لے آؤ، پھر پردہ کرو۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے گھر کے تمام افراد نماز کی ادائیگی بھی کرتے ہیں لیکن ان کے گھر میں پردے کرنے کا کوئی تصور تک نہیں، دوپٹے اوڑھتے ہیں لیکن برقع نہیں پہنتے۔

ماہ نور حیدر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کے برقع پہننے پر والدہ نے انہیں کہا کہ وہ ان کے ساتھ پردے میں اچھی نہیں لگتیں، کیوں کہ ہم میں سے کوئی اور پردہ نہیں کرتا۔

ان کے مطابق والدہ نے انہیں کہا کہ جب وہ ان کے ساتھ چلتی ہیں تو وہ ان کے خاندان کی ہی نہیں لگتیں۔

ماڈل نے بتایا کہ والدہ کی بات کے بعد دوست بھی ان کا برقع پہننے پر مذاق اڑاتے تھے، اس لیے انہوں نے بعد ازاں پردہ کرنا چھوڑ دیا اور ابھی تک وہ پردہ نہیں کرتیں۔

ماہ نور حیدر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پوڈکاسٹ میں شرکت کے وقت بھی انہوں نے دوپٹہ تک نہیں اوڑھا، کیوں کہ انہیں اب ایسا اچھا نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے پروفیشن کے حساب سے خود کو رکھتیں ہیں، اس لیے پردہ نہیں کرتیں۔

ماہ نور حیدر کی جانب سے برقع نہ پہننے کا سبب والدین اور دوستوں کو قرار دینے پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں بھی لیا۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024