• KHI: Maghrib 6:32pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:26pm
  • ISB: Maghrib 6:10pm Isha 7:33pm
  • KHI: Maghrib 6:32pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 6:04pm Isha 7:26pm
  • ISB: Maghrib 6:10pm Isha 7:33pm

ملک دیوالیہ، معیشت ڈوب رہی ہے لیکن حکومت شاہانہ اخراجات کم کرنے کو تیار نہیں، قیصر بنگالی

شائع September 2, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

حکومتی رائٹ سائزنگ کمیٹی کے سابق رکن اور ماہر معیشت قیصر بنگالی نے کہا ہے ملک دیوالیہ اور معیشت ڈوب رہی ہے لیکن حکومت شاہانہ اخراجات کم کرنے کو تیار نہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے قائم کی گئی رائٹ سائزنگ آف دی فیڈرل گورنمنٹ کمیٹی کے سابق رکن ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد جاؤ تو لگتا ہے کہ سب نارمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل کردہ ہائی پاورڈ کمیٹی سے استعفیٰ دینے پر کچھ باتیں واضح کرنا چاہتا ہوں، 53 سرکاری اداروں کے 70 محکمے بند کرنے کی سفارش پر حکومت نے صرف ایک ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

قیصر بنگالی نے کہا کہ مجھ سے پہلے حفیظ پاشا اور ڈاکٹر عشرت حسین کی حکومتی اخراجات کم کرنے کی کمیٹی کی سفارشات پر بھی عمل نہیں ہوا اور اب ہماری سفارشات بھی نہیں سنی جارہی تھیں، ہمیں صرف یہ کہا جاتا تھا کہ آپ کی بات نوٹ کرلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تنظیم نو کی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں پہلے ٹیکنیکل لوگ تھے، پھر کمیٹی میں 2 وفاقی وزیر اور سیاسی لوگوں کو شامل کردیا گیا، تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ وفاقی وزرا اور سیاسی لوگوں کا ایجنڈا کچھ اور ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر قیصر بنگالی نے وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے قائم کی گئی رائٹ سائزنگ آف دی فیڈرل گورنمنٹ کمیٹی کی رکنیت کے علاوہ کفایت شعاری اور اخراجات میں کمی سے متعلق کمیٹوں کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت اپنے اخراجات کم کرنے میں سنجیدہ نہیں، حکومت کی توجہ صرف چھوٹے ملازمین کی تعداد کم کرنے پر ہے تاہم چھوٹے ملازمین کو کم کرنے سے اخراجات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت تجاویز کے برخلاف گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کو فارغ کررہی ہے، محکموں سے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی نوکریوں کو بچایا جارہا ہے، البتہ محکموں سے بڑے افسران کو ہٹایا جائے تو سالانہ 30 ارب کے اخراجات کم ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تینوں کمیٹوں کی تجاویز کے برخلاف اقدامات کررہی ہے، اخراجات میں کمی کے لیے 50 سرکاری محکمے بند کرنے کی تجویز دی تھی۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا تھا کہ مجھے بے حد مایوسی ہوئی ہے کہ گھنٹوں کے سوچ بچار کے بعد صرف ایک غیر تجارتی ادارے کو مکمل طور پر بند کرنے کی سفارش کی گئی، میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے پاس اخراجات کو کم کرنے کے عزم کا فقدان ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ معیشت تباہی کی طرف جارہی ہے، معیشت قرضوں کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر ہے، آئی ایم ایف اور دیگر ادارے قرضے دینے کو تیار نہیں ہیں۔

بعد ازاں وفاقی حکومت نے گزشتہ روز حکومتی کمیٹی سے استعفیٰ دینے والے نامور ماہر معیشت ڈاکٹر قیصر بنگالی کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے ان کی رائے کو رابطے یا سمجھ بوجھ کے فقدان پر مبنی قرار دیا ہے۔

وفاقی حکومت کے ترجمان واضح کیا ہے کہ گریڈ ایک سے 16 نہیں بلکہ 22 تک تمام سرکاری عہدوں کو رائٹ سائز کیا جا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024