• KHI: Maghrib 6:19pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • ISB: Maghrib 5:52pm Isha 7:15pm
  • KHI: Maghrib 6:19pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • ISB: Maghrib 5:52pm Isha 7:15pm

’کبھی میں، کبھی تم‘ ڈرامے میں نظر آنے والی پینٹگنز چوری نہیں ہوئیں، تفتیش

شائع September 23, 2024
—فوٹو: اے آر وائی ڈیجیٹل
—فوٹو: اے آر وائی ڈیجیٹل

مبینہ طور پر فریئر ہال سے چوری ہونے والی پینٹنگز کی تفتیش کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے بنائی گئی تفتیشی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں ’کبھی میں، کبھی تم‘ ڈرامے میں نظر آنے والی پینٹنگز چوری ہی نہیں ہوئیں۔

گزشتہ ہفتے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈہرکی سے تعلق رکھنے والے نوجوان آرٹسٹ صفدر علی المعروف صفی سومرو نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرامے ’کبھی میں، کبھی تم‘ کے ایک سین میں ان کی 7 سال قبل چوری ہونے والی پینٹگنز دکھائی گئیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرامے کے کرداروں ’عدیل اور نتاشا‘ پر فلمائے گئے ایک منظر میں ان کی چوری شدہ پینٹنگز دکھائی گئیں۔

صفدر علی نے 2017 میں کراچی میں ہونے والی نمائش میں کراچی کے فریئر ہال میں جمع کرائے تھے، جسے انہوں نے ’انوسینٹ فیسز‘ یعنی ’معصوم چہروں‘ کا نام دیا تھا، اس نمائش کے ضوابط کے مطابق اگر فن پارے بِک جاتے ہیں تو اس کی رقم مصور کو ادا کی جاتی اور نہ بِکنے کی صورت میں فن پارے مصور کے حوالے سے کردیے جاتے۔

تاہم اس نمائش سے متعلق صفدر علی کو بتایا گیا تھا کہ ان کے فن پارے فروخت نہیں ہوئے ہیں اس پر مصور نے نمائش آرگنائزرز سے فن پارے واپس کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر ایک ماہ بعد بذریعہ فون جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان کی پینٹنگز گُم ہو چکی ہیں۔

تاہم سات سال بعد ان کی پینٹنگز ڈرامے ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں نظر آئیں، جس پر وزیر ثقافت سندھ سید سید ذوالفقار علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے تفتیش کمیٹی قائم کی تھی، جس نے اپنی رپورٹ صوبائی وزیر کو پیش کردی۔

شوبز شوشا نامی انسٹاگرام پیج کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کلچر منور مہیسر اور ڈی جی آرکیالوجی اینٹیکیوٹیز عبدالفتح شیخ پر مشتمل کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ پینٹنگز چوری ہی نہیں ہوئیں، وہ تاحال فریئر ہال میں موجود ہیں۔

تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’کبھی میں، کبھی تم‘ میں دکھائی جانے والی پینٹنگز 2017 سے ہی فریئر ہال میں موجود ہیں، ڈرامے کی شوٹنگ بھی وہیں پر ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مختلف نمائشوں کے دوران پینٹنگز کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی کہ فن پارے چوری ہو چکے ہیں لیکن پینٹنگز چوری نہیں ہوئیں۔

رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ آرٹسٹ صیفی سومرو نے اپنی پینٹنگز واپس لینے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی، اس لیے مذکورہ فن پارے تاحال فریئر ہال میں ہی موجود ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 1 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 ستمبر 2024