• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm

پاکستان میں دراندازی کرنے والے غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے، افغان ناظم الامور

شائع October 29, 2024
افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب — فوٹو: افغان سفارت خانہ
افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب — فوٹو: افغان سفارت خانہ

افغان ناظم الامور سردار احمد شکیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی افغانستان سے سیکیورٹی ایشوز پر شکایات ہیں، کچھ غیر ریاستی عناصر دراندازی کرتے ہیں، ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے کہ ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے۔

اسلام آباد میں نجی تھینک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے سردار احمد شکیب نے کہا کہ ضلع کرم میں جاری فسادات میں ہمارا کوئی ہاتھ نہیں ہے، اگر افغانستان سے کوئی ضلع کرم آتا ہے تو یہ ہماری پالیسی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی افغان شہری کو کسی ہمسایہ ملک میں جہاد کی اجازت نہیں دیتے، ہم نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ پاکستان میں جہاد نہیں ہوسکتا۔

سردار احمد شکیب نے کہا کہ افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں، اگر ہم اس پر قابو پانا چاہیں تب بھی یہ ممکن نہیں ہوگا۔

افغان ناظم الامور نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ چمن۔اسپن بولدک و دیگر سرحدی تجارتی گزر گاہیں ہمارے باہمی تعلقات کو مضبوط بنائیں گی، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ہماری علاقائی ترقی و خوشحالی کی کوششوں کو کامیاب کرے۔

سردار احمد شکیب نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، افغانستان نے طویل خانہ جنگی کا سامنا کیا، اس خطے میں امن و استحکام اور سیکیورٹی ہماری خواہش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افغانستان سے سیکیورٹی ایشوز پر شکایات ہیں، تاہم ہم انہیں رضامند کر رہے ہیں کہ کچھ غیر ریاستی عناصر دراندازی کرتے ہیں، ہماری پالیسی انتہائی واضح ہے کہ ہم غیر ریاستی عناصر کی حمایت نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اقتدار میں آئے 3 برس کی انتہائی قلیل مدت ہوئی ہے، اس دوران مختلف ہائی ویز زیر تعمیر ہیں، ہم وسطی و جنوبی ایشیا میں رابطے کا ذریعہ بننا چاہ رہے ہیں، توانائی کے حوالے سے چین کو ایک بڑے منصوبے کا کنٹریکٹ دیا ہے۔

سردار احمد شکیب نے کہا کہ ہم چند طاقتور ممالک کی جانب سے دباؤ میں ہیں، پاکستان نے ون ڈاکومینٹ رجیم کے نام سے نئے سرحدی قوانین متعارف کرائے ہیں، ہم ان قوانین کے خلاف نہیں ہیں ان کا احترام کرتے ہیں، تاہم بسا اوقات یہ سرحد کی دونوں جانب رہنے والوں کے لیے مسئلہ بنتے ہیں۔

افغان ناظم الامور نے کہا کہ یہ لوگ 70 برس پہلے کی طرح آسان پالیسیاں چاہتے ہیں جن میں ان کے لیے مسائل کے بجائے آسانیاں ہوں، بدقسمتی سے پاکستان کی جانب سے تجارت و ٹرانزٹ کے معاملات کو سیاسی معاملات کے ساتھ مکس کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطے کے چینلز موجود ہیں، تاہم اس وقت اعلیٰ سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہورہی۔

سردار احمد شکیب نے کہا کہ پاکستان کو شاید کچھ شکایات ہیں، تاہم ہمیں علم نہیں کہ امن و سیکیورٹی کے حوالے سے ہم پاکستان کو کیسے رضامند کریں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 30 اکتوبر 2024
کارٹون : 29 اکتوبر 2024