• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

غیر ذمہ دار والد کے ذکر پر علیزہ سلطان کو تنقید کا سامنا

شائع January 2, 2025
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

اداکار فیروز خان کی سابق اہلیہ ماڈل علیزہ سلطان کو ’غیر ذمہ دار شریک والد‘ کا ذکر کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

علیزہ سلطان نے حال ہی میں انسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر شیئر کی، جس پر صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے ان کی شخصیت کی تعریفیں کرنے سمیت ان سے مختلف سوالات بھی کیے۔

ایک اکاؤنٹ کی جانب سے ان سے بطور تنہا والدہ بچوں کی پرورش کرنے میں انہیں پیش آنے والی مشکلات کا پوچھا گیا، جس پر انہوں نے مختصر جواب دیا۔

علیزہ سلطان نے اپنے جواب میں لکھا کہ بطور تنہا والدہ دو بچوں کی پرورش کرنا آسان کم نہیں اور یہ کام اس وقت مزید مشکل بن جاتا ہے جب شریک والد غیر ذمہ دار ہو۔

انہوں نے لکھا کہ لیکن ان ساری مشکلات کے باوجود بطور ماں ہر کام کرنا پڑتا ہے، کبھی بچوں پر سختی کرنی پڑتی ہے، کبھی ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنا پڑتا ہے، کبھی ان کی سننی پڑتی ہے، کبھی انہیں سنانی پڑتی ہے۔

ساتھ ہی علیزہ سلطان نے لکھا کہ وہ مائیں بھی قابل تعریفیں ہیں جن کے شوہر ملازمت پیشہ ہوتے ہیں، وہ گھر اور بچوں کو وقت نہیں دے پاتے، ایسے میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خواتین بھی کسی ہیرو سے کم نہیں۔

علیزہ سلطان نے اپنی پوسٹ میں سابق شوہر فیروز خان کا نام نہیں لکھا لیکن انہوں نے بچوں کی پرورش کے حوالے سے شریک والد کو غیر ذمہ دار قرار دیا۔

ان کی پوسٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے جہاں صارفین نے ان سے اتفاق کیا اور ان کی تعریفیں کیں، وہیں بعض لوگوں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کے تبصرے کو توجہ حاصل کرنے کا بہانہ بھی قرار دیا۔

خیال رہے کہ علیزہ سلطان اور فیروز خان میں 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں کو دو بچے ایک بیٹا، ایک بیٹی ہیں، جن کی پرورش دونوں مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

علیزہ سلطان اور فیروز خان نے 2018 میں شادی کی تھی، اداکار نے طلاق کے دو سال بعد 2024 میں دوسری شادی کرلی تھی، تاہم عیلزہ سلطان نے تاحال دوسری شادی نہیں کی۔

علیزہ سلطان نے فیروز خان پر گھریلو تشدد کے الزامات بھی عائد کیے تھے جب کہ دونوں کے درمیان بچوں کی حوالگی اور کفالت کا کیس بھی طویل عرصے تک زیر سماعت رہا اور ان کے کیسز تاحال عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 7 جنوری 2025
کارٹون : 6 جنوری 2025