پشاور: بلدیاتی نمائندوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بلدیاتی نمائندوں کا چار روز سے جاری دھرنا حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہوگیا۔
ڈان نیوز کے مطابق صوبائی وزیر فیصل ترکئی، وزیر بلدیات ارشد ایوب کمیٹی ممبران کے ہمراہ دھرنے میں گئے اور بلدیاتی نمائندوں سے مذاکرات کیے جو کامیاب ہوئے۔
مذاکرات کے بعد وزیر بلدیات ارشد ایوب کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے فنڈنگ اور دیگر مطالبات جائز ہیں ان کو حق دیں گے، بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات پر کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 20 دن میں بلدیاتی نمائندوں کے مطالبات پورے کیے جائیں گے اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے اگلے ہفتے میٹنگ کی جائے گی۔
ارشد ایوب کا کہنا تھا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ وقت ضائع ہوا ہے، اس حوالے سے قانون پیچیدگیاں دیکھ رہے ہیں، بلدیاتی نمائندوں کی مشاورت سے ایکٹ میں ترامیم کریں گے، 10 ماہ سے بلدیاتی ایکٹ پر کام کررہے ہیں، نظام ایسا ہے کہ اس میں تاخیر ہوگئی۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ پولیس کی جانب سے شیلنگ کی مذمت کرتا ہوں یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
اس موقع پر رہنما بلدیاتی ناظمین اور میئر مردان حمایت اللہ مایار نے کہا کہ مذاکرات کامیاب ہوگئے، احتجاج کے خاتمے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ اور کمیٹی ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں، رولز آف بزنس ، فنڈز اور اختیارات پر بات چیت ہوئی ہے، 20 دن ٹائم فریم رکھا گیا ہے، اگر مسائل حل نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج کا فیصلہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں بلدیاتی نمائندوں نے فنڈز کی عدم فراہمی اور مطالبات منظور نہ ہونے کے خلاف احتجاج کیا تھا جبکہ ریڈ زون پہنچنے پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی تھی۔
اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں بھی پشاور میں بلدیاتی نمائندوں نے فنڈز کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
مظاہرے میں شامل بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز نہیں دے رہی جس کی وجہ سے علاقہ کی سطح پر ترقیاتی کام نہیں ہوپار ہے۔
مظاہرین نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقلی کے دعوے کیے جاتے رہے ہیں تاہم صوبے میں ہزاروں منتخب بلدیاتی نمائندوں کو نہ فنڈز اور نہ ہی اختیارات دیے جارہے ہی
بعد ازاں بلدیاتی نمائندوں اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے تھے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے یوسی اور نیبر ہوڈ ناظمین کو 5،5 لاکھ روپے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔