امریکا: ریاست لوزیانا میں پہلی بار برڈ فلو کے نتیجے میں کسی ’انسان کی موت‘ ریکارڈ
امریکی ریاست لوزیانا میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کی وجہ سے پہلی بار ’انسانی موت‘ کی اطلاع ملی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکا میں برڈ فلو کے باعث مرنے والا شخص مریض عمر رسیدہ تھا اور دیگر امراض میں بھی مبتلا تھا۔
امریکی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ 65 سال سے زائد عمر کے اس مریض کو سانس کی بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
حکام نے بتایا کہ یہ امریکا میں ایچ 5 این 1 وائرس کے انسانی انفیکشن کا پہلا سنگین کیس تھا، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس موت کے باوجود برڈ فلو کی وجہ سے صحت عامہ کو لاحق خطرہ ’کم‘ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا میں برڈ فلو سے کبھی بھی کسی انسان کی موت ریکارڈ نہیں کی گئی، دنیا بھر میں نت نئے وائرس انسانی صحت کو متاثر کرتے رہتے ہیں، جس کی ایک مثال کوویڈ 19 ، یا کورونا وائرس بھی ہے، جو 2019 میں چین سے نکل کر پوری دنیا میں پھیل گیا تھا، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد ہلاک ہوئے تھے، جب کہ کروڑوں لوگوں کو ہسپتالوں میں طبی امداد دی گئی تھی۔
برڈ فلو کیا ہے ؟
برڈ فلو کو ’ایویئن انفلوئنزا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو نہ صرف پرندوں کو متاثر کرتا ہے، بلکہ یہ وائرس انسانوں اور دیگر جانوروں کو بھی متاثر کر سکتا ہے، زیادہ تر وائرس پرندوں تک ہی محدود ہیں۔
ایچ 5 این 1 کو پرندوں کے لیے ایک مہلک وائرس کہا جاتا ہے، یہ انسانوں اور جانوروں کو آسانی سے متاثر کر سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، ایچ 5 این 1 کو 1997 میں دریافت کیا گیا تھا۔
ابھی تک اس وائرس کے انسان سے انسانوں میں پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
برڈ فلو کی مختلف شکلوں کی نشاندہی کی گئی ہے لیکن حالیہ برسوں میں تشویش کا باعث بننے والے 4 اہم ترین تناؤ H5N1، H7N9، H5N6 اور H5N8 ہیں۔