بلوچستان ٹرین حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے، رہنما سکھ فار جسٹس
سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس(ایس ایف جے) کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بلوچستان ٹرین حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے اور اگر بھارت کا احتساب نہ ہوا تو اگلا حملہ اور بھی زیادہ معصوم جانیں لے گا۔
امریکا میں قائم علیحدگی پسند گروپ سکھ فار جسٹس نے دنیا کے اعلیٰ انٹیلی جنس اور سیکیورٹی حکام سے بھارتی قومی سلامتی (این ایس اے) کے مشیر اجیت ڈوول اور بھارت کی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری ایک ویڈیو میں ایس ایف جے کے رہنما گرپتونت سنگھ پنون کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارت خفیہ جنگی حکمت عمل یپر عمل پیرا ہے اور یہ حملہ اسی کی عکاسی کرتا ہے۔

گرپتونت سنگھ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی جس کے مطابق امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس (ڈی این آئی) تلسی گیبرڈ، برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر جوناتھن پاول اور کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (سی ایس آئی ایس) کے ڈائریکٹر ڈینیئل راجرز سمیت دنیا کے انٹیلی جنس سربراہان ایک اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کانفرنس کے لیے نئی دہلی میں جمع ہو رہے ہیں۔
پوسٹ میں سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کا بھارت اب صرف ایک علاقائی خطرہ نہیں رہا بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن چکا ہے، یہ ایک مکمل دہشت گرد حکومت ہے جو عالمی سطح پر پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت خفیہ دہشت گردی کی کارروائی کے ذریعے پڑوسی ممالک کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے جب کہ بلوچستان ٹرین حملہ اجیت ڈوول کے جارحانہ دفاعی اقدامات کا ثبوت ہے جس کا مقصد خفیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو غیر مستحکم کرنا ہے
گرپتونت سنکھ کا کہنا تھا کہ بھارت بیرون ملک مخالفین کے ٹارگٹ کلنگ سے لے کر ریاست کی حمایت میں ہونے والی انتہا پسندی اور سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہے جب کہ مودی حکومت نے بھارت کو ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا عالمی مرکز بنا دیا ہے۔
دنیا بھر کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے لیکن سکھ فار جسٹس خبردار کررہی ہے کہ ’را‘ کی بلا روک ٹوک کارروائیاں نہ صرف جنوبی ایشیا کو خطرے میں ڈال رہی ہیں بلکہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والی یہ کارروائیاں عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہین۔
فوری کارروائی کا مطالبہ
سکھ فار جسٹس نے دنیا کے انٹیلی جنس اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مودی حکومت کی جانب سے علاقائی عدم استحکام کو مزید بڑھانے سے پہلے بھارت کے انٹیلی جنس اداروں پر سفارتی اور سیکیورٹی پابندیاں عائد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا اب بھارت کی خفیہ دہشت گردی کی کارروائیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی، اگر اجیت ڈوول اور ’را‘ کا احتساب نہیں کیا گیا تو ان کا اگلا حملہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے جو مزید بے گناہوں کی جان لے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ مودی کی خفیہ ایجنسیاں دوبارہ حملہ کریں گی بلکہ سوال یہ ہے کہ وہ کب اور کہاں حملہ آور ہوں گے؟ عالمی سیکیورٹی رہنماؤں کو مزید خون بہنے سے پہلے کارروائی کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز بلوچستان کے علاقے بولان میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے تقریباً 500 مسافروں یرغمال بنا لیا تھا۔
بعد ازاں، سکیورٹی اداروں نے 2 روز تک جاری آپریشن کے بعد بیان جاری کیا کہ حملے میں ملوث تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے اور آپریشن کے دوران 21 مسافر اور 4 فوجی شہید ہوئے۔