بھارت کا امریکا سے سکھوں کی عالمی تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے کا مطالبہ
بھارت نے امریکا سے سکھوں کی علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایک سال قبل امریکا نے نیویارک میں مقیم سکھوں کی عالمی تنظیم کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنایا تھا۔
علاوہ ازیں، امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے امریکا اور کینیڈیا کی دوہری شہریت رکھنے والے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے الزام میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار وکاش یادو پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
تاہم، بھارت سرکاری سطح پر اس سازش میں ملوث ہونے سے انکار کرتا رہا ہے اور بعد ازاں نئی دلی کی جانب سے واشنگٹن کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
جنوری میں بھارت کی جانب سے کہا گیا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے ایک شخص کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے تاہم اس شخص سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
بھارتی حکومت کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارت کی جانب سے امریکا سے سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کو دہشت گرد گروپ کی فہرست میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
یہ درخواست بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور امریکی قومی انٹیلی جنس کی سربراہ تلسی گیبرڈ کے درمیان ہونے والی بات چیت کے دوران کی گئی جب کہ بھارتی میڈیا نے بھی اس معاملے کو رپورٹ کیا ہے۔
یاد رہے کہ 2007 میں قائم ہونے والی ایس ایف جے بھارت میں سکھوں کے لیے خالصتان کے نام سے ایک علیحدہ ریاست کے قیام کے لیے ریفرنڈم کرواتی ہے۔
تاہم، بھارت نے 2019 میں سکھوں کی اس تنظیم کو انتہا پسند اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دیا تھا جب کہ گرپتونت سنگھ پنوں کو 2020 میں ’دہشت گردوں‘ کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
علاوہ ازیں، بھارت کا کینیڈا کے ساتھ بھی جون 2023 میں ایک اور سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل پر سفارتی تنازع چل رہا ہے۔
دوسری جانب، سکھوں کی عالمی تنظیم ایس ایف جے نے نئی دہلی کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
اس حوالے سے گرپتونت سنگھ پنوں نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گرد کون ہے، کیا اس تنظیم کو دہشت گرد کہا جاسکتا ہے جو پرامن اور جمہوری طریقے سے پنجاب کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے کے لیے ’خالصتان ریفرنڈم‘ منعقد کررہی ہے؟
’یا پھر نریندر مودی کا بھارت دہشت گرد ہے جو پرتشدد بین الاقوامی جبر میں ملوث ہے اور خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کو قتل کرنے کے لیے اجرتی قاتلوں کی خدمات حاصل کرتا ہے؟
بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بلوچستان میں ہونے والے ٹرین حملے کے بعد سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا تھا۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بلوچستان ٹرین حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ ملوث ہے اور اگر بھارت کا احتساب نہ ہوا تو اگلا حملہ اور بھی زیادہ معصوم جانیں لے گا۔