عام آدمی پارٹی کی پول کھول مہم
نئی دہلی: حال ہی میں ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ہندوستان کی ریاست دہلی میں حکومت بنانے والی سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی نے آج بروز پیر تین فروری کو کانگریس اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست دہلی کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کررہی ہیں۔
دنوں جماعتوں میں سے خاص طور پر بی جے پی پر بار بار مسائل کھڑے کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے حکمران جماعت نے الزام لگایا کہ وہ مسلسل اس کے لیے مسائل پیدا کررہی ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ ان کی پارٹی کل بروز منگل چار فروری سے بی جے پی کی حقیقت کو بے نقاب کرنے کے لیے ”پول کھول“ مہم شروع کررہی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کے عہدے کے لیے بی جے پی کے امیدوار نریندرا مودی، راجیوسبھا میں قائدِحزبِ اختلاف ارون جیٹلے اور دہلی میں بی جے پی کے لیڈر ہرش وردھن پر الزام عائد کیا کہ وہ دہلی گورنمنٹ کے لیے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ”ارون جیٹلے حکومت کے بارے میں لکھ رہے ہیں، لیکن انہوں نے شہر میں موجود منشیات اور جنسی کاروبار کے بارے میں ایک بلاگ بھی نہیں لکھا۔“
سنجے سنگھ نے کہا کہ ”بی جے پی دہلی کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتی ہے۔ ہم وہ سب کچھ بے نقاب کردیں گے جو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے اشارے پر ہورہا ہے۔ اس سے پہلے کہ یہ حکومت بجلی کے مسائل کے بارے میں جانتی، جن کا سامنا عوام کو کرنا ہوگا، بی جے پی اس کے بارے میں پہلے ہی جانتی تھی اور اس مسئلے پر احتجاج بھی کر رہی تھی۔“
عام آدمی پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ بی جے پی اور کانگریس کے خلاف ایک ”پول کھول“ (سازشوں کو بے نقاب کرنے کی مہم) شروع کررہی ہے، اس نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ دونوں جماعتیں اس کی حکومت کو غیرمستحکم کرنے کے لیے عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کو خریدنے اور انہیں رشوت دینے کی کوشش کررہی ہے۔ایک پریس کانفرنس میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے الزام عائد کیا گیا کہ اس کے ایک رکن اسمبلی مدن لال کو ارون جیٹلے کی جانب سے سات دسمبر 2013ء کو ایک کال موصول ہوئی تھی، لیکن مدن لال نے ان سے بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔ دس دن پہلے کچھ لوگوں نے مدن لال سے رابطہ کیا تھا اور عام آدمی پارٹی چھوڑنے کے لیے بیس کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔
عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ تین روز پہلے پھر مدن لال سے رابطہ کیا گیا تھا اور یہ بی جے پی کر رہی ہے۔
اس سے پہلے انہوں نے ”حکومت کیسے کی جائے“ کے تحت چار ریاستوں کے وزرائے اعلٰی کے درمیان ایک بحث شروع کرنے کی کوشش کی، ان چاروں ریاستوں میں نئی حکومتیں پچھلے سال کے آخر میں برسرِ اقتدار آئی ہے۔
ایک سابق سینیئر جرنلسٹ اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اشوتوش نے کہا کہ ”یہ سب کچھ ارون جیٹلے کی ہدایت پر ہورہا ہے، تاکہ میڈیا میں بیٹھے کچھ لوگوں کو استعمال کرکے ہمیں بدنام کیا جائے۔“