الطاف حسین کے بنیادی حقوق سلب کیے جارہے ہیں، خالد مقبول
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ڈپٹی کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ الطاف حسین کا جرم ہے کہ انہوں نے مستحکم پاکستان کا خواب دیکھا۔
ریلی کا انعقاد ایم کیو ایم کی جانب سے اپنے قائد کے خلاف برطانیہ میں مقدمات قائم ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔
ریلی سے سینئر رہنما فاروق ستار اور نبیل گبول سمیت دیگر ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز نے خطاب کیا۔
سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ سمیت دیگر معاملات میں تعاون کے باوجود الطاف حسین کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرناسراسرناانصافی ہے
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان بچانے کی آخری امید ہیں۔
فاروق ستار کی تقریر کا کچھ حصہ انگریزی زبان میں بھی تھا جس میں انہوں نے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو مخاطب کیا۔
متحدہ کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک برطانیہ میں جاری ناانصافی ختم نہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک جو انہوں نے ریلیاں نکالیں وہ کالے انگریزوں کیخلاف تھی جب کہ آج کی ریلی گورے انگریزوں کیخلاف ہے۔
اس سے قبل ایم کیوایم کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایم کیوایم پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے کیونکہ وہ ملک کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ایم کیو ایم کے کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے مگر اس سلسلے کو اب بند ہونا چاہیے۔
حیدر عباس رضوی نے برطانوی وزیراعظم سے اپیل کی کہ الطاف حسین کی مشکلات میں اضافہ نہ کیا جائے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نبیل گبول نے ریلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی کے لوگوں کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی حمایت پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہم ترقیاتی منصوبے پنجاب میں شروع کیے گئے ہیں جبکہ کراچی کو چودہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
گبول نے مزید کہا کہ حکومت کو میٹرو بس سروس اور پانی کے بحران پر قابو پانے کے منصوبوں کا آغاز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ٹیکس کراچی سے جمع کیے جاتے ہیں، ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اگر یہ بنیادی سہولت شہر کو مہیا نہیں کی گئی تو شہری حکومت کو ٹیکس کی ادائیگی روکنے پر مجبور ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں اسلام آباد کو مسائل پیدا ہوں گے۔