پاکستان

تھرکے70 فیصد مراکزصحت بند،مقامی عدالت کی رپورٹ

سیشن جج عمر کوٹ کی ہائی کورٹ کو ارسال رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 401 اسامیوں میں سے صرف 130 پر ڈاکٹرز کام کررہے ہیں

عمرکوٹ: سندھ کے قحط سے متاثرہ علاقے تھر کی مقامی عدالت نے قحط کی صورتحال پر رپورٹ سندھ ہائی کورٹ کو ارسال کی ہے۔

سیشن جج عمر کوٹ سریش کمار کی جانب سے ارسال کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمر کوٹ کے صحرائی علاقوں کی 25 دیہات کے 35450 خاندانوں کے 167230 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ کو بھیجی گئی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صحرائی علاقوں میں 29 مراکز صحت میں سے 18 مراکز ڈاکٹر نہ ہونے کی باعث بند پڑے ہیں جبکہ سول اسپتال عمر کوٹ میں 46 ڈاکٹروں کی اسامیاں 2007 سے خالی ہیں، جن میں سول سرجن کے علاوہ خواتین اور بچوں کے ماہر ڈاکٹر زبھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلع بھر میں 401 اسامیوں میں سے صرف 130 پر ڈاکٹرز کام کررہے ہیں۔

سیشن جج نے رپورٹ میں صحت کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ضلع کی سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو غیرمعیاری ادویات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ سول اسپتال عمرکوٹ کی ایکسرے مشین گزشتہ دو سال سے خراب ہے۔

سیشن جج نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ ضلع میں 114 جانوروں کے اسپتال قائم کےے گئے تھے، جن میں سے صرف 27 اسپتال کام کر رہے ہیں۔