پاکستان

گینگ ریپ کے ملزم سے متاثرہ لڑکی کا نکاح

وزیرآباد کا ذیشان 4ماہ قبل زیادتی کے الزام میں گرفتار ہوا تھا،عدالت میں متاثرہ لڑکی سے دونوں کی رضامندی سے نکاح ہوا

وزیر آباد: پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ کے علاقے وزیر آباد میں مبینہ گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی لڑکی نے ملزم سے نکاح کر لیا۔

ملزم کے ساتھ متاثرہ لڑکی کی خواہش پر فاضل عدالت نے جیل کے بخشی خانہ میں نکاح پڑھوا دیا ۔

نکاح کے بعد قیدی دولہا کو ساتھی ملزمان اور پولیس اہلکار مبارک باد دیتے رہے ۔

ورپال چٹھہ کے رہائشی نوجوان ذیشان کو احمد نگر پولیس نے 4ماہ قبل ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کے الزام میں 4دوستوں اقبال، ہاشم ،طارق اور عدنان سمیت گرفتار کیا تھا ، اس گینگ ریپ کے الزام کا مقدمہ اب بھی ان پر عدالت میں چل رہا تھا ۔

جمعرات کے روز ملزم ذیشان کی عدالت میں پیشی تھی، اس دوران متاثرہ لڑکی (م) نے ملزم ذیشان کے ساتھ شادی کی خواہش کا اظہار کر دیا جس پر ایڈیشنل اینڈ سیشن جج رفعت سلطان نے دونوں کی رضا مندی پر ان کا نکاح بخشی خانہ میں پڑھوا نے کے احکامات دیئے۔

نکاح کی رسم سرکاری نکاح خواں نے ادا کی ۔

لڑکی کے اہل خانہ کی جانب سے بطور حق مہر ذیشان کا دو مرلے کا مکان لکھوایا گیا۔

اس موقع پر لڑکی حوالات کے باہر اور لڑکا حوالات کے اندر ملزمان کے ساتھ قید تھا ۔

نکاح ہو جانے کے بعد ملزم ذیشان کے ساتھی قیدی اور پولیس اہلکاروں نے دونوں کو مبارک باد دی ۔

نکاح کے بعد لڑکی (م) ملزم ذیشان کے اہل خانہ کے ہمراہ سسرال چلی گئی ۔