دنیا

سعودی عرب کے صحرا میں شدید برفباری

تبوک سمیت سعودی عرب کے شمال مغربی علاقوں میں برفانی طوفان کے بعد صحت اور سیکورٹی حکام کو چوکس کردیا گیا ہے۔

تبوک: سعودی عرب کے شمال مغربی حصے میں برفانی طوفان کی وجہ سے صحت اور سیکورٹی کے حکام کو پوری طرح چوکس کردیا گیا ہے۔ اس طوفان سے الدہر، الاکان، ابو الحنشان، الطبق، طینینار، وادی الاثمر، جبل اللواز اور العنیق کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

سعودی ہلالِ احمر نے اضافی اہلکاروں کے ہمراہ اپنی ٹیمیں ان علاقوں میں پہنچنے والے سیاحوں کی دیکھ بھال کے لیے بھیج دی ہیں، جو وہاں برفباری کا لطف اُٹھانے کے لیے بڑی تعداد میں پہنچے ہیں۔

سول ڈیفنس نے لوگوں کو خبردار کرنے کے لیے ابتدائی انتباہ جاری کردیا ہے، تاکہ وہ اس طرح کے شدید موسمی حالات میں اپنا خیال رکھیں اور حفاظتی اقدامات کی پیروی کریں۔

تبوک میں سعودی ہلالِ احمر کے ترجمان خالد العنیزی کہتے ہیں کہ گیارہ ٹیموں کو پارکوں اور شدید برفباری کے مقامات پر مقرر کیا گیا تھا، جہاں وہ شہریوں کی چوبیس گھنٹے دیکھ بھال کررہی ہیں۔

یاد رہے کہ پچھلے مہینے میں بھی انہی علاقوں میں شدید برفباری ہوئی تھی، اور پورا علاقے کو برف کی سفید چادر نے ڈھانپ دیا تھا۔ سعودی اخبارات کی رپورٹ میں کہا گای تھا کہ تبوک اور ملحقہ علاقوں میں برف باری کی حالیہ لہر کے بعد سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ شہری دفاع نے شہریوں کو وادی اور ملحقہ علاقوں میں ڈرائیونگ کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی علاقوں میں جس طوفانی برفباری کا امکان ظاہر کیا تھا اس کا مظاہرہ پچھلے دو روز ہوتا رہا۔

سعودی حکام کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد ملک کے دیگر حصوں سے تبوک میں برفباری دیکھنےکے لیے پہنچ گئی ہے، چنانچہ بہت سے مقامات پر ٹریفک جام کی صورتحال بھی پیدا ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کا موسم مجموعی طور پر شدید گرم اور خشک ہے۔ یہ دنیا کے ان چند علاقوں میں سے ایک ہے جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت کا پچاس ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہو جانا معمول کی بات ہے۔ لیکن موسم سرما کے دوران بلند پہاڑی علاقوں میں کبھی کبھار برف پڑ جاتی ہے تاہم مستقل بنیادوں پر برف باری نہیں ہوتی۔