لائف اسٹائل

دانتوں کی تکلیف سے نجات دلانے والے 10عام طریقے

یہ گھریلو نسخے آپ کو دانے کے درد سے کچھ دیر کے لیے نجات دلانے کے لیے ضرور مددگار ثابت ہوسکتے ہیں.

دانت کا درد کتنا شدید ہوتا ہے اس کا اندازہ لگ بھگ ہر فرد کو ہی ہوتا ہے، اکثر دانتوں میں خلا، دانت کے ہلنے، مسوڑوں کا انفیکشن یا دیگر وجوہات کی بناءیہ درد زندگی عذاب بنا دیتا ہے۔

دانت کا درد کبھی بھی آپ کو اپنا شکار بناسکتا ہے اور اکثر ایسی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانا مشکل ثابت ہوتا ہے تاہم کچھ گھریلو نسخے آپ کو اس سے کچھ دیر کے لیے نجات دلانے کے لیے ضرور مددگار ثابت ہوسکتے ہیں جس کے بعد آپ آرام سے ڈاکٹر سے رجوع کرکے دیرپا علاج کروا سکتے ہیں۔

لونگ کا تیل تکلیف سے بچائے

لونگ ایسی روایتی چیز ہے جو متعدد تکالیف سے نجات کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اس مصالحے کا اہم ترین کیمیائی جز یوجینول ہے جو کہ قدرتی طور پر سن کردینے کی خاصیت رکھتا ہے۔ تاہم لونگ کے تیل کو احتیاط سے استعمال کرنا چاہئے۔ تیل کو دانتوں میں اس جگہ لگانا جہاں تکلیف ہورہی ہو درحقیقت درد کو اس صورت میں مزید بدتر کرسکتا ہے اگر آپ کے مسوڑے یا زبان کے ٹشوز حساس ہو۔ اس کے برعکس لونگ کے تیل کے دو قطرے روئی کے گولے پر ٹپکائیں اور اور اسے متاثرہ دانت پر اس وقت تک لگارہنے دیں جب تک درد میں کمی نہ ہو۔

ادرک و سرخ مرچ کا پیسٹ بنائیں

ادرک اور پسی ہوئی سرخ مرچ کی یکساں مقدار لیں اور اس میں اتنا پانی شامل کرلیں کہ وہ پیسٹ کی شکل اختیار کرلے۔ اب روئی کی چھوٹی گیند بناکر اس کو پیسٹ سے تر کرلین اور پھر اپنے دانت پر لگالیں۔ یہ روئی اس وقت تک لگی رہنے دیں جب تک درد میں کمی نہ آجائے یا جب تک وہ متاثرہ جگہ پر ٹکی نہ رہے۔ آپ ان دونوں کو الگ الگ بھی استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ ان میں درد کش خوبیاں ہوتی ہیں۔

نمک ملے پانی سے کلیاں

ایک چائے کا چمچ نمک گرم پانی کے ایک کپ میں گھول کر درد ختم کرنے والا ماﺅتھ واش بنالیں جو تکلیف کا باعث بننے والے کچرے کو صاف کرکے سوجن میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ اس نمک ملے پانی کو منہ میں بھر کر تیس سیکنڈ اچھی طرح ہلائین اور پھر تھوک دیں۔ اس عمل کو اس وقت تک دوہرائیں جب تک ضرورت محسوس ہو یا درد میں کمی نہ آجائے۔

چائے سے آرام ملے

پودینے کی چائے کا ذائقہ اچھا ہوتا ہے اور اس میں تکلیف دہ جگہ کو بے حس کرنے کی طاقت ہوتی ہے۔ پودینے کے خشک پتوں کا ایک چائے کا چمچ ایک کپ گرم پانی میں شامل کریں اور بیس منٹ تک ڈبو کر رکھیں، جب یہ چائے ٹھنڈی ہوجائے تو اسے منہ میں بھر کر حرکت دیں اور پھر تھوک دیں یا نگل لیں۔ اس کے علاوہ عام چائے کی خشک پتی بھی سوجن کم کرکے درد میں کمی لانے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کے لیے آپ ایک گرم اور گیلا ٹی بیگ متاثرہ جگہ پر کچھ دیر کے لیے لگا کر عارضی ریلیف حاصل کرسکتے ہیں۔

برف بھی فائدہ مند

ایک چھوٹے آئس کیوب کو ایک تھیلی میں رکھیں اور پھر ایک پتلے کپڑے کو تھیلی کے گرد لپیٹ دیں اور پھر تکلیف دہ دانت پر پندرہ منٹ تک لگائے رکھیں تاکہ اعصاب سن ہوجائیں۔ اس کے علاوہ تکلیف سے نجات کا ایک اور دلچسپ طریقہ آئس کیوب سے اپنے ہاتھ پر مساج کرنا ہے جس سے دانت کے درد میں کمی آجاتی ہے۔ درحقیقت آپ کی انگلیاں جب ٹھنڈک کا سگنل دماغ کو بھیجتی ہیں تو وہ دانت سے نکلنے والے درد کے سگنلز کو دبا دیتا ہے۔

ہائیڈروجن پرآکسائیڈ

بیکٹریا کو مارنے اور تکلیف میں کمی کے لیے ہائیڈروجن پرآکسائیڈ کے سلوشن سے کلیاں کریں۔ اس سے دانت کے درد میں عارضی سکون ملتا ہے مگر یہ کچھ دیر کے لیے ہی ہوتا ہے جس کے بعد آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔ اس سلوشن کو سادے پانی میں ملا کر کلیوں کی صورت میں استعمال کرنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

سرکہ اور براﺅن کاغذ

دانت کی تکلیف میں کمی لانے کا ایک اور بہترین طریقہ براﺅن کاغذ کے ایک چھوٹے ٹکڑے کو سرکے میں بھگونا ہے، پھر اس کے ایک طرف کالی مرچ کو چھڑکیں اور پھر گال پر لگا کر دبالیں۔ گال کر پیدا ہونے والا گرمائش کا احساس دانت کی تکلیف سے دماغ کا دھیان بٹا کر درد میں کمی کردے گا۔

دانتوں کی صفائی بہترین ٹولز سے

ایسا ٹوتھ پیسٹ استعملا کریں جو حساس دانتوں کے لیے، خاص طور پر اگر آپ کو مسوڑوں کی تکلیف کا سامنا ہو جس سے درد میں نمایاں کمی آئے گی اور پھر ٹھنڈا یا گرم دانتوں پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوگا۔ اسی طرح زیادہ نرم برش کو استعمال کرکے بھی آپ مسوڑوں کو سکڑنے سے روک کر ٹھنڈا گرم کی تکلیف کی روک تھام کرسکتے ہیں۔

دانتوں کے خلاءکے لیے چیونگم کا استعمال

اگر تو آپ کا کوئی دانت ٹوٹ گیا ہے یا فلنگ نکل گئی ہے تو آپ درد میں کمی لانے کے لیے متاثرہ حصے کو نرم چیونگم سے بھر سکتے ہیں۔ اس سے آپ خلاءکو بھر کر درد میں کمی لاسکتے ہیں اور چیونگم کو وہاں اس وقت تک لگا رہنے دیں جب تک آپ ڈاکٹر سے نہ مل لیں۔

دباﺅ بہترین طریقہ

ایکوپریشر تیکنک کو استعمال کرکے بھی دانت کے درد کو بہت تیزی سے روکا جاستکا ہے۔ اپنے انگوٹھے سے دوسرے ہاتھ کے پشت پر اس حصے کو دومنٹ تک دبائیں جہاں آپ کا انگوٹھا اور شہادت کی انگلیاں مل رہے ہو۔ اس سے ایک کیمیکل اینڈروفینز خارج ہوگا جو کہ خوش مزاجی کا باعث سمجھا جاتا ہے۔


نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔