پاکستان

ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان

کشمیر کی کشیدہ صورت حال پرسلامتی کونسل کےمستقل رکن ممالک کے سفیروں کو اعتماد میں لینے کیلئے پاکستان کی کوششوں میں تیزی

اسلام آباد: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورت حال کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے اور اس حوالے سے پاکستانی مؤقف پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کو اعتماد میں لینے کیلئے پاکستان نے سفارتی کوششیں تیز کردی ہیں۔

پاکستان کا مؤقف ہے کہ عالمی برادری ہندوستان پر دباؤ ڈالیں کہ وہ موجودہ صورت حال میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم بند کرے۔

پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک (چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکا) کے سفیروں کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی کشیدہ صورت حال پر بریفنگ دی، اور نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کے قتل اور ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: کشمیریوں کے قتل پر بان کی مون کی تشویش

دفتر خاجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے سیکریٹری خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے سفیروں کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ برہان مظفر وانی کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے نہتے مظاہرین پر ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کے باعث اب تک 30 سے زائد کشمیری ہلاک اور 350 زخمی ہوچکے ہیں۔

انھوں نے بریفنگ کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو نہتے کشمیری عوام کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف صاف اور شفاف انکوئری کرانی چاہیے۔

سیکریٹری خارجہ نے بین الاقوامی برادری اور خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ جموں کشمیر کی خراب ہوتی صورت حال کا نوٹس لے، ہندوستان سے مطالبہ کریں کہ وہ جموں کشمیر کے عوام کی بنیادی انسانہ حقوق کا احترام کرے اور جموں کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کی جانے والی قرار دادوں پر عمل درآمد کرائے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری حریت پسند کی ہلاکت پر پاکستان کی مذمت

اس موقع پر اعزاز چوہدری نے ہندوستان کے دعوؤں کو مسترد کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی بگرٹی ہوئی صورتحال ان کا اندرونی معاملہ ہے، اور زور دیا کہ جموں کشمیر کی متنازع نوعیت کی وجہ سے کشمیری عوام سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے منتظر ہیں۔

سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے بہانے سے جموں کشمیر کے نہتے عوام کے قتل کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔

انھوں نے زور دیا کہ کہ جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے ان کے حق خود ارادیت کیلئے کی جانے والی جدوجہد کو کسی بھی صورت میں دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکت پر پاکستان کا ہندوستان سے احتجاج

سیکریٹری خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ ہندوستانی فروسز کی جانب سے کشمیری عوام کے ساتھ روا رکھنے گئے غیر انسانی سلوک اور اقدامات کشمیری عوام کو اپنے جائز حق خود ارادیت سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے نوجوان کشمیری حریت پسند برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 30 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مشتعل مظاہرین نے کرفیو کو توڑتے ہوئے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'کئی سالوں بعد قریبی مسجد سے آزادی کے نعرے گونجے'

وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستانی حکام نے کشمیر کے مختلف علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا تھا تاہم اس کے باوجود مظاہرین پر قابو پانا مشکل ثابت ہورہا ہے۔

نیم فوجی دستے اور پولیس کے اہلکار حساس علاقوں کا گشت کررہے ہیں، دکانیں اور کاروبار بند ہے جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔