کھیل

یاسر پاکستانی باؤلنگ اٹیک کی قیادت کریں گے، عبدالقادر

سابق لیگ اسنر عبدالقادر نے کہا کہ اگر انگلش وکٹوں پر ٹرن ہوا تو پھر یاسر باؤلنگ اٹیک کی قیادت کریں گے۔

کراچی: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان لارڈز میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ ٹیسٹ میچ میں سب کی نظریں محمد عامر پر مرکوز ہوں گی جو چھ سال بعد اسی میدان سے اپنے کیریئر کا دوبارہ آغاز کر رہے ہیں لیکن اس کی وجہ سے یاسر شاہ کی قومی ٹیم میں واپسی ماند پڑ گئی ہے۔

لیگ اسپنر یاسر شاہ پر مثبت دوپ ٹیسٹ کے سبب تین ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی اور وہ دورہ انگلینڈ میں محمد عامر کے ساتھ پاکستانی باؤلنگ اٹیک کے اہم ہتھیار ہوں گے۔

2014 میں ڈیبیو کے بعد سے یاسر شاہ نے عالمی سطح پر انتہائی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف عمدہ باؤلنگ کی بدولت ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں سعید اجمل کی کمی کو بھی پورا کردیا۔

صوابی سے تعلق رکھنے والے یاسر 12 ٹیسٹ میچوں میں 76 وکٹیں لے چکے ہیں اور برطانوی سرزمین پر ایک بار پھر ان سے فتح گر کارکردگی کی توقع ہے۔

پاکستان کے سابق لیگ اسپنر عبدالقادر کا ماننا ہے کہ انگلینڈ میں یاسر پاکستانی باؤلنگ اٹیک کے سرخیل ہوں گے۔

ڈان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عبدالقادر نے کہا کہ اگر انگلش وکٹوں پر ٹرن ہوا تو پھر یاسر باؤلنگ اٹیک کی قیادت کریں گے اور دیگر باؤلرز کا کردار سپورٹنگ ہو گا۔

'میں نے حال ہی میں انگلینڈ میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچز دیکھے ہیں اور گیند اب بھی ہوا میں سوئنگ ہو رہی ہے'۔

یہ یاسر شاہ کا ایشیا سے باہر پہلا ٹیسٹ میچ ہے لہٰذا انگلینڈ میں ان کی باؤلنگ کو دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہو گا تاہم اگر وکٹیں یاسر کیلئے مددگار نہ ہوئیں تو یہ ان کی پریشانی کا سبب بنے گا۔

عبدالقادر نے کہا کہ اگر وکٹ میں کوئی ٹرن نہ ہوا تو پھر یاسر جدوجہد کرتے نظر آئیں گے اور ان کو طویل اسپیل کرنا ہوں گے، ایسے میں انگلش بلے بازوں کیلئے ان کو کھیلنا آسان ہو گا کیونکہ پھر انہیں گیند کی لائن میں پیر لا کر کھیلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

یاد رہے کہ سمرسیٹ کے خلاف چار روزہ ٹور میچ میں یاسر نے 117 رنز کے عوض چھ وکٹیں لے کر اپنی فارم کا ثبوت دیا تھا اور پہلی اننگ میں دس اوورز کرنے کے بعد دوسری اننگ میں 32 اوورز کیے تھے۔