پاکستان

بھارتی فائرنگ سے2 شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان کا احتجاج

ہندوستان کی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر پھر بلااشتعال فائرنگ، پاکستانی فورسز نے بھرپور جواب دیا، آئی ایس پی آر
|

اسلام آباد: پاکستان نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور 2 شہریوں کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا۔

دوسری جانب بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر ایک مرتبہ پھر سیزفائر کی خلاف ورزی کی گئی۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی۔

دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق ورکنگ باؤنڈری کے چپراڑ سیکٹر میں بھی بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے دونوں مقامات پر جوابی کارروائی کی گئی، تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک سالہ بچی سمیت دو پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ، بچی سمیت 2 پاکستانی جاں بحق

پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری محمد لطیف اور ڈیڑھ سالہ بچی ہانیہ ولد احمد جاں بحق جبکہ دیگر 7 افراد زخمی ہوئے۔

اس سے قبل 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد پاکستان نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور بے گناہ شہری کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا تھا اور انھیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا تھا۔

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد مرتبہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:'بھارت نے 2016 میں 90 سے زائد سیزفائر خلاف ورزیاں کی'

رواں برس 18 ستمبر کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا۔

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔