پاکستان

' 28 ویں آئینی ترمیم کا بل منظور ہونا جموریت کی فتح'

حکمران جماعت سمیت تمام سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں میں توسیع کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں، ترجمان وزیر اعظم

اسلام آباد:فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کے لیے 28 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے حوالے سے ترجمان وزیر اعظم مصدق ملک نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع جمہوریت کی فتح ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز وائز میں گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ حکومت پر اعتراض کیا جا رہا تھا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع میں دیر کی جا رہی ہے۔

ترجمان وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کی توسیع سے قبل کچھ وقت چاہیے تھا تاکہ ہم دو سال کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور اسے عوام اور دیگر جماعتوں کے سامنے لائیں اور پھر اس پر بات چیت ہو۔

مصدق ملک نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے بنائے گئے مسودے کے حوالے سے حکمراں جماعت سمیت تمام جماعتوں کا واضح موقف تھا کہ وہ فوجی عدالتوں کی توسیع سے خوش نہیں ہیں۔

ترجمان وزیر اعظم کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق تھیں کہ ملک میں قانون کے نفاذ اور دہشت گردی کے سنگین بحران کے تحت پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات میں ایک غیر معمولی فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

مصدق ملک نے مزید کہا کہ حکومت کی توجہ گذشتہ دو سال میں دہشت گردوں کی کمر توڑنے میں مرکوز رہی اس لیے بہتر قانون سازی پر کام نہیں کیا جا سکا۔

مزید پڑھیں:فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سالہ توسیع کا بل قومی اسمبلی سے منظور

ترجمان وزیر اعظم کے مطابق اٹھارہویں ترمیم کے بعد امن و امن سے متعلق قوانین اب صوبوں کے پاس ہیں اس لیے کچھ کارروائی صوبوں نے بھی کرنی ہے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کی دو سالہ توسیع کے لئے 28 ویں آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا جس کی حمایت میں 255 ارکان نے ووٹ ڈالے جب کہ 4 ارکان نے اس کی مخالفت کی ۔

28 ویں آئینی ترمیم کے بل کو اب سینیٹ میں پیش کیا جائے گا اور اسے قانون کا درجہ حاصل کرنے کے لئے سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے منظوری حاصل کرنا ہو گی اس عمل کے بعد ملک میں مزید دو سال کے لئے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع ہو جائے گی جس کی مدت رواں برس 7 جنوری کوختم کر ہو گئی تھی۔