پاکستان

'چکن گونیا کے کنٹرول کیلئے بنیادی اقدامات کیے جائیں'

عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کا ماحولیاتی صورتحال میں بہتری کیلئےکراچی میں کچرے کےڈھیراورنکاسی آب کے نظام کو درست کرنےپر زور

کراچی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے 9 ماہرین پر مشتمل ٹیم نے حکومت کو شہر میں چکن گونیا کے بڑھتے ہوئے واقعات روکنے کے لیے ’بنیادی‘ اقدامات اٹھانے کی تجویز دے دی۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہر جلد، ماہر حشرات الارض اور مبصرین پر مشتمل عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے چکن گونیا سے متاثرہ کراچی کے علاقوں کورنگی، لیاری، بن قاسم اور ملیر کے تین روزہ دورے کے بعد اپنے نتائج سندھ کی وزارت صحت کے حکام کو پیش کیے۔

ان علاقوں کے دورے کے بعد ہونے والے اجلاس میں ڈبلیو ایچ او اور صوبائی وزارت صحت کے حکام نے چند اقدامات کی تائید کی جن پر عمل کرکے مقامی انتظامیہ بےقابو ہوتے مرض چکن گونیا پر قابو پا سکتی ہے۔

ٹیم کی جانب سے دی جانے والی بنیادی سفارشات میں بیماری کے پھیلاؤ کی بنیادی جڑ کو ختم کرنے پر زور دیا گیا، جس میں ماحولیاتی صورتحال میں بہتری کے لیے کچرے کے ڈھیر اور نکاسی آب کے نطام کو درست کرنا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چکن گونیا کا پھیلاؤ، حکومت سستی کا شکار

چونکہ سندھ کے پاس بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے چکن گونیا کی تشخیص کی سہولت موجود نہیں، لہذا ٹیم کا کہنا تھا کہ جانچ کے لیے ضروری وسائل سے لیس لیبارٹریز کا قیام یقینی بنایا جائے۔

وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ادارے کی جانب سے دی گئی ایک تجویز یہ بھی تھی کہ اس بیماری کے حوالے سے آگاہی بڑھانے کے لیے بااثر افراد کی مدد لی جائے اور مناسب پیغامات کے ذریعے عوام کو تعلیم دی جائے۔

چکن گونیا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے ابراہیم حیدری میں مرض کی روک تھام کے لیے خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں اسپرے کا کام جاری ہے اور ’میونسپل کمیٹی کی متعلقہ ٹیموں کو 400 لیٹر کیڑے مار ادویات فراہم کی جاچکی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: کراچی: ایک علاقے سے چکن گونیا کے 399 مشتبہ کیس

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان نے تشخیصی سہولیات کی کمی اور سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو حاصل غیر اطمینان بخش صورتحال پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

انہوں نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ ڈاکٹروں کی اکثریت کو چکن گونیا کے مریضوں کے علاج کے حوالے سے ضروری معلومات ہی نہیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم چکن گونیا پر کنٹرول پانے میں سندھ حکومت کو مدد فراہم کرنے کے لیے رواں ہفتے شہر کراچی کے دورے کے لیے پہنچی تھی۔

انتظامیہ کو شہر میں چکن گونیا کے 2076 مشتبہ کیسز کی رپورٹس موصول ہوچکی ہیں تاہم ان میں سے صرف 239 افراد کے خون کے نمونوں کو اسلام آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ بھیجا گیا جن میں سے صرف 183 نمونوں میں چکن گونیا کی تصدیق ہوئی۔

ڈینگی کی علامات سے ملتی جلتی علامات والا یہ مرض مخصوص مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، اس کی علامات میں بخار، جوڑوں میں درد، سردرد وغیرہ شامل ہیں۔