پاکستان

تھرپارکر کے گاؤں میں آتشزدگی، 500 مکان جل کر راکھ

مکنیوں نے الزام لگایا کہ فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے کی وجہ سے آگ پھیلی، واقعے میں 7 افراد زخمی، 100 مویشی ہلاک ہوگئے

صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں خوفناک آتشزدگی سے ایک گاؤں کے 500 مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے جبکہ واقعے میں 7 افراد جھلس کر زخمی، 100 سے زائد مویشی جھلس کر ہلاک اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے۔

تھرپارکر کی تحصیل اسلام کوٹ کے سب سے بڑی آبادی والے گاؤں وکڑیو میں اچانک آگ لگنے سے 500 مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔

گاؤں کے ایک مکان میں مبینہ طور پر شاٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے گاؤں کے ایک بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آتشزدگی کی وجہ سے مکنیوں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل تھے، نے بمشکل اپنی جانیں بچائیں۔

آتشزدگی کی وجہ سے سینکڑوں خاندان بے گھر ہوگئے اور لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچا، جس کے بعد ہر طرف آہ وبکاہ کے منظر دیکھنے میں آئے۔

یاد رہے کہ متاثرہ گھروں کے مکینوں نے خود کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تاہم گھروں میں موجود مویشی وہیں رہنے کے باعث جھلس کر ہلاک ہوگئے۔

آتشزدگی کے بعد ابتدا میں اطراف کے دیہاتوں کے مکینوں نے مٹکوں سے پانی اور بعد میں ریت پھینک کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی، مگر علاقے کو پہلے ہی پانی کی شدید قلت کاسامنا تھا، جس کی وجہ سے آگ پھیلتی گئی۔

دوسری جانب تاخیر سے پہنچنے والی فائر بریگیڈ کا جنریٹر خراب ہونے کے باعث وہ ناکارہ کھڑی رہی، یوں گاؤں کا ایک حصہ مکمل جل کر اکھ ہو گیا۔

مکنیوں نے الزام لگایا کہ فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے کی وجہ سے آگ پھیلی اور اس قدر نقصان ہوا۔

مذکورہ گاؤں کی آبادی 15 ہزار نفوس پر مشتمل ہے اور گھروں کی تعداد 2500 بتائی گئی ہے، جس میں سے 500 سے زائد مکانات نذر آتش ہوگئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی ریسیکیو ٹیم اور باقی عملہ بھی مدد کے لیے متاثرہ گاؤں پہنچا۔

اس کے علاوہ پی پی پی ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی اور سشیل ملانی بھی موقع پر پہنچے اور متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی۔

گاؤں مکینوں اور سماجی رہنماؤں نے حکومت اور مخیر حضرات سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔