لائف اسٹائل

ناقدین کی نظر میں ہر دور کی 15 بہترین فلمیں

کچھ فلمیں ایسی ہوتی ہیں جن کو بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے مگر بہترین وہ ہے جس کا سحر کبھی نہ اترے۔

ناقدین کی نظر میں ہر دور کی 15 بہترین فلمیں



کچھ فلمیں ایک بار بھی پوری نہیں دیکھی جاتیں اور کچھ ایسی ہوتی ہیں جن کو بار بار دیکھنے کو دل کرتا ہے مگر بہترین فلم وہ ہے جس کا سحر کبھی نہ اترے۔

تو ایسی ہی فلموں کو ہر دور کی سب سے بہترین فلمیں قرار دیا جاتا ہے اور ایک ویب سائٹ بزنس انسائیڈر نے ہر دور کی سب سے بہترین 50 فلموں کی ایک فہرست مرتب کی ہے۔

ہم نے ان میں سے چند ایک کو منتخب کیا ہے جو ہوسکتا ہے کہ آپ کی بھی پسندیدہ ترین فلموں میں سے ایک ہوں۔

اس ویب سائٹ کے مطابق یہ فہرست ناقدین کی آراءکو مدنظر رکھ کر مرتب کی گئی ہے۔

15۔ امریکن گریفیٹی (1973)

اسکرین شاٹ

یہ ایسے طالبعلم جوڑے کی کہانی ہے جو کالج جانے سے قبل آخری بار اپنے دوستوں کے ساتھ رات بھر آوارہ گردی کے لیے نکلتے ہیں، مگر حالات ان کے لیے ایک نیا موڑ لیے سامنے آتے ہیں۔

14۔ سائیکو (1960)

اسکرین شاٹ

تھرلر فلموں کو پسند کرنے والا کون فرد ہوگا جس نے اس فلم کو نہ دیکھا ہو۔ الفریڈ ہچکاک کی ڈائریکشن میں بننے والی اس فلم کو سب سے بہترین تھرلر فلم بھی کہا جاتا ہے جو ایک مسٹری کے اوپر گھومتی ہے جس کے کچھ مناظر کو اب تک فراموش نہیں کیا جاسکا ہے، یعنی ایک جنونی قاتل جو مرد بھی بنتا ہے اور عورت بھی۔

13سم لائیک اٹ ہاٹ (1959)

اسکرین شاٹ

اس فلم کی کہانی ایسے مرد موسیقاروں کے گرد گھومتی ہے جنھیں مشتعل ہجوم کا سامنا ہوتا ہے تو وہ عورت کا بھیس بدل کر خواتین کے ایک بینڈ کا حصہ بن جاتے ہیں، مگر حالات پیچیدہ تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔

12۔ 4 منتھس، 3 ویکس اینڈ 2 ڈیز (2008)

اسکرین شاٹ

یہ 1980 کی دہائی میں کمیونسٹ رومانیہ کی دو طالبات کی کہانی ہے جہاں ایک سہیلی دوسری سہیلی کو غیر قانونی اسقاط حمل میں مدد کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ بات واضح رہے کہ اس زمانے میں رومانیہ میں اسقاط حمل ایک غیر قانونی عمل تھا۔ فلم میں بہترین انداز میں کرداروں کی منظر کشی ہوئی ہے ایسا لگتا ہے کہ فلم کی شوٹنگ بھی تیس سال قبل کی گئی تھی۔

11۔ گون ود دی ونڈ (1940)

اسکرین شاٹ

1940 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو سب سے زیادہ کمانے کا اعزاز بھی حاصل ہے اگر اس دور کی آمدنی کو موجودہ عہد میں ڈالرز کی شرح سے دیکھا جائے تو، امریکی خانہ جنگی کے دوران ایک جوڑے کی اس رومانوی فلم کو ہر دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے جس کی ہدایات وکٹر فلیمنگ نے دیں جبکہ اس کے اسٹارز میں کلارک گیبل اور دیگر شامل تھے۔ یہ فلم بھی مارگریٹ مچل کے پلٹرز ایوارڈ یافتہ ناول گون ود دی ونڈ پر مبنی تھی۔

10۔ مائی لیفٹ فٹ (1990)

اسکرین شاٹ

یہ پیدائشی دماغی فالج کے شکار شخص کرسٹی براؤن کی حقیقی کہانی پر مبنی ہے جو اپنی بیماری اور غربت پر قابو پاکر ایک معروف آرٹسٹ، شاعر اور ادیب بننے میں کامیاب ہوئے۔

9۔ہوپ ڈریمز (1994)

اسکرین شاٹ

اس فلم کی کہانی شکاگو سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جنھیں کالج باسکٹ بال پلیئر سے پروفیشنل سطح پر خود کو منوانے میں جدوجہد کا سامنا ہوتا ہے۔

8۔ پینز لیبیرنتھ (2006)

اسکرین شاٹ

اس فلم میں 1944 کے اسپین کو دکھایا گیا ہے جہاں ایک فوجی افسر کی سوتیلی بیٹی مظالم سے بچنے کے لیے ایک عجیب مگر مسحور کن افسانوی دنیا کی جانب فرار ہوجاتی ہے۔

7۔ مون لائٹ (2016)

پبلسٹی فوٹو

یہ ایک سیاہ فام شخص کی زندگی کے سفر پر مبنی فلم ہے جس میں وہ بچپن سے بلوغت تک پہنچتا ہے اور دنیا میں اپنے مقام پانے کے لیے جدوجہد کرتا ہے، جس کی وجہ اس کی پیدائش میامی کے ایک غریب خاندان میں ہونا تھا۔

6. سنگنگ ان دی رین (1952)

اسکرین شاٹ

اس میں ایسی فلم کمپنی کو مشکلات کا شکار دکھایا گیا ہے جو خاموش فلموں کے دور سے ساؤنڈ فلموں کے عہد میں شامل ہونے میں جدوجہد کا سامنا کررہی ہوتی ہے۔

5۔ تھری کلرز: ریڈ (1994)

اسکرین شاٹ

یہ فرانسیسی معاشرے کی عکاسی کرنے والی فلم ہے جس میں ایک ماڈل کو دکھایا گیا ہے جو اس بات سے پریشان ہوتی ہے کہ اس کے پڑوسی کو لوگوں کی پرائیویسی میں مداخلت کا شوق ہے۔

4۔ بوائے ہڈ (2014)

اسکرین شاٹ

بوائے ہڈ میں ایک نوجوان لڑکے میسن جونئیر کی 12 سال کی کہانی بیان کی گئی ہے جو ٹیکساس میں پلتا بڑھتا ہے۔ یہ حساس کہانی غیرمعمولی ہے جس میں میسن کی پہلے کلاس سے ہائی اسکول سے پاس آؤٹ ہونے تک کی زندگی پیش کی گئی ہے۔ہم میسن کے بچپن کو اپنی آنکھوں کے سامنے بیتتا دیکھتے ہیں اور فلم خوبصورتی سے بیان کرتی ہے کہ بچے کتنی جلد بڑے ہوتے ہیں۔

3۔ کاسا بلانکا (1943)

اسکرین شاٹ

مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں بننے والی یہ فلم ایک امریکی شخص کی زندگی پر مبنی ہے جو اپنی سابقہ محبوبہ سے ملاقات کرتا ہے اور اس کی زندگی میں پیچیدگیاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ 1943 کی اس فلم کو ہولی وڈ میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے۔

2۔ دی گاڈ فادر (1972)

پبلسٹی فوٹو

دی گاڈ فادر ماریو پیوزو کے اسی نام کے ناول کی عکسبندی ہے جسے 1972 میں ڈائریکٹر فرانسس فورڈ کوپپولا اور مارلن برانڈو، ال پچینو اور جیز سان جیسے اداکاروں نے کلاسیک فلموں میں شامل کروا دیا، اطالوی مافیا کی امریکا میں سرگرمیوں پر مبنی یہ فلم اب بھی دیکھنے والوں کو مسحور کردیتی ہے۔

1۔ سیٹزن کین (1941)

اسکرین شاٹ

1941 کی اس فلم کو بھی کلاسیک کا درجہ حاصل ہے جو درحقیقت ایک تھرلر ہے۔ پبلشنگ ٹائیکون کی موت کے بعد صحافی آخری الفاظ کے مطلب کو کھوجنے نکلتے ہیں تو انہیں کافی دلچسپ حالات کا سامنا ہوتا ہے۔