کاروبار

اے ٹی ایم فراڈ سے بچنے کے 6 طریقے

ہیکرز اس طریقے سے کارروائی کرتے ہیں کہ تفتیش کاروں کو نہ تو بیکر اور نہ ہی صارف کا پتہ لگ پاتا ہے۔

اے ٹی ایم سے رقم نکلواتے وقت لوٹ مار جیسی وارداتیں تو آپ نے سنی ہی ہوں گی، لیکن حال ہی میں پاکستان کے ایک نجی بینک کے اکاؤنٹس کو اے ٹی ایم (آٹومیٹڈ ٹیلر مشین) کارڈز کے ذریعے ہیک کیا گیا، جس کے باعث عوام میں تشویش کی لہر پیدا ہوگئی۔

پاکستان کے نامور نجی بینک حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے مطابق ان کے 559 اکاؤنٹس سے 1 کروڑ سے زائد کی رقم چوری کی گئی ہے۔

ایچ بی ایل نے متاثر صارفین کو ان کے پیسے واپس کرنے کا وعدہ کیا، مگر یہاں غور طلب بات یہ ہے کہ آخر اتنا بڑا کام ہیکرز کیسے کر گئے اور کسی کو پتہ کیوں نہیں چلا؟

یہ کام ہیکرز اس طریقے سے کرتے ہیں کہ صارف کو پتہ ہی نہیں لگ پاتا اور جب آپ اپنے اے ٹی ایم کارڈ سے رقم نکلوانے جاتے ہیں تو اُس وقت آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے اکاؤنٹ سے رقم نکل چکی ہے۔

مزید پڑھیں: اے ٹی ایم اسکیمنگ کے ذریعے ایک کروڑ کی چوری: اسٹیٹ بینک جاگ اٹھا

اب ذہن میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ بغیر اے ٹی ایم کارڈ کے ہیکرز کس طرح آپ کا اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں؟ جبکہ ہیکرز یہ کام نہایت ہوشیاری کے ساتھ انجام دیتے ہیں۔

عام طور پر آج کی جدید ٹیکنولوجی میں اس طرح کے خفیہ کیمرے آچکے ہیں، جنہیں باآسانی دیکھا بھی نہیں جاسکتا اور یہ ہیکرز انہیں کیمروں کو بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں میں خاموشی کے ساتھ نصب کردیتے ہیں اور پھر جو کچھ بھی آپ مشین میں درج کرتے ہیں وہ اس کیمرے میں ریکارڈ ہوجاتا ہے۔

اگر آپ بھی روز اپنے بینک کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے ہیں تو ہیکرز آپ کے اکاؤنٹ کا بھی صفایا کرسکتے ہیں، لیکن آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، کیونکہ یہاں ہم آپ ان چند طریقوں کے بارے میں بتا رہے ہیں، جن کی مدد سے آپ اے ٹی ایم فراڈ سے بچ سکتے ہیں۔

1: رقم نکالنے سے پہلے کارڈ کی جگہ کو ہلائیں

فوٹو بشکریہ: کارڈ گارڈ

جس وقت آپ متعلقہ بینک کی اے ٹی ایم مشین میں رقم نکلوانے جائیں تو اپنا کارڈ میشن میں ڈالنے سے پہلے کارڈ کی جگہ کو ہاتھ سے ہلا کر دیکھیں، کیونکہ ہیکرز جو اسکیمرز نصب کرتے ہیں اس کے لیے وہ زیادہ تر اسی جگہ کا استعمال کرتے ہیں۔

2: کارڈ مشین میں ڈالتے وقت معمولی سا ہلاتے رہیں

فوٹو بشکریہ: اے ایف پی

اس طرح کی ڈیوائسز بہت ہی نازک ہوتی ہیں اور جب آپ اے ٹی اے مشین میں کارڈ ڈالتے وقت اپنے کارڈ کو ہلاتے رہیں گے تو یہ ڈیوائس آپ کا ڈیٹا نہیں پڑھ سکے گی۔

3: خفیہ طریقے سے پن کورڈ کا اندراج کریں

فوٹو بشکریہ: گیٹی امیجز

ان وارداتوں میں ہیکرز کیمرے کو مشین کے بلکل اپری حصے پر نصب کرتے ہیں جس سے وہ دیکھ سکیں کہ آپ پن کورڈ کیا ڈال رہے ہیں، لہذا آپ کو چاہیے کہ جب بھی اپنے کورڈ کا اندراج کریں تو اپنا دوسرا ہاتھ اُپر رکھیں تاکہ کمیرہ اگر لگا بھی ہو تو وہ ریکارڈ نہ کر پائے۔

4: غیر آباد علاقے میں نصب اے ٹی ایم استعمال نہ کریں

فوٹو بشکریہ: مہران پوسٹ

ایسا کرنے سے آپ کو 2 طرح کے فوائد ہوسکتے ہیں: پہلا تو آپ ان ڈاکوؤں سے بھی بچ سکتے ہیں، جو اسلحے کے زور پر وارداتیں کرتے ہیں، جبکہ دوسرا یہ ہیکرز اس طرح کی مشینوں میں یہ ڈیوائسز نہیں لگا پاتے، جہاں خود بینک کی سیکیورٹی ہوتی ہے، کیونکہ اس کام کے لیے انہیں وقت درکار ہوتا ہے اور جہاں لوگوں کی تعداد زیادہ ہوگی تو بھی یہ ہیکرز اپنا کام نہیں کرسکتے۔

5: اپنے کارڈ سے بین الاقوامی ٹرانسزیکشنز کو بند کروائیں

— فائل فوٹو

ہیکرز جیسے ہی آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرتے ہیں تو وہ رقم کو بیرونِ ملک منتقل کردیتے ہیں، لہذا آپ کو چاہیے کہ اپنے اے ٹی ایم کارڈ سے بین الاقوامی ٹرانسزیکشنز کو اپنے متعلقہ بینک فون کرکے فوری بند کروا دیں۔

6: اکاؤنٹ پر ایس ایم ایس الرٹ فعال کروائیں

فوٹو بشکریہ: رائٹرز

جب ہیکرز آپ کے اکاونٹس سے رقم نکالتے ہیں تو آپ کو خود اس بات کا معلوم نہیں ہوتا۔ اس لیے اپنے بینک کی برانچ میں جاکر یا فون کے ذریعے ایس ایم ایس الرٹ کی سہولت کو فعال کروائیں تاکہ اگر آپ اپنے اکاؤنٹ میں کوئی بھی رقم جمع کرائیں یا نکلوائیں تو اس کا پورا ریکارڈ بذریقہ ایس ایم ایس آپ کو موصول ہوتا رہے۔