صحت

ہر وقت تھکاوٹ کا باعث بننے والی حیرت انگیز وجوہات

تھکاوٹ یا نڈھال ہونے کا احساس دنیا بھر کے کروڑوں افراد کو اپنی مصروفیات کے دوران ہوتا ہے اور اس کی چند وجوہات ہوتی ہیں۔

اگر تو آپ کو روزمرہ کے کاموں کے لیے چائے یا کافی پر انحصار کرنا پڑتا ہے تو آپ تنہا نہیں۔

تھکاوٹ یا نڈھال ہونے کا احساس دنیا بھر کے کروڑوں افراد کو اپنی مصروفیات کے دوران ہوتا ہے، مگر ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو ہر وقت جسمانی طور پر خود کو تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں۔

اور اکثر یہ ہر وقت طاری رہنے والی تھکاوٹ مختف امراض کا نتیجہ ہوتی ہے یا اس کی چند مخصوص وجوہات ہوتی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

مناسب نیند سے دوری

نیند کا دورانیہ ہی نہیں بلکہ معیار بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ ناکافی نیند تھکاوٹ کی اہم ترین وجہ ہوسکتی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 7 سے 8 گھنٹے کی نیند عام طور پر ہر بالغ فرد کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اتنے دورانیے تک سونے کے باوجود تھکاوٹ دور نہیں ہوتی، تو اس کی وجہ نیند کا معیار ہوسکتا ہے۔ ماحولیاتی مسائل جیسے ڈیوائسز کی اسکرین سے خارج ہونے والی نیلی روشنی، آوازیں، سرد یا گرم موسم، غیر آرام دہ بستر اور بچے وغیرہ اس کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ اس سے بچاﺅ کا طریقہ بھی آسان ہے، نیند کا ایک شیڈول طے کرکے اس پر عمل کریں۔ سونے سے قبل گرم مشروبات سے دور رہیں اور بستر پر ڈیوائسز کے استعمال سے گریز کریں۔

یہ بھی جانیں : نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات

سلیپ اپنیا کے شکار

یہ ایسا عارضہ ہے جس میں نیند کے دوران سانس بھاری ہوجاتی ہے یا کچھ لمحے کے تھم جاتی ہے، جس سے نیند کا دورانیہ اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہیں۔ عام طور پر ایسا ٹانسلز بڑھنے کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے ہوا کی گزرگاہ متاثر ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو اس کا علاج تجویز کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں : لوگ خراٹے کیوں لیتے ہیں؟

جسم میں آئرن کی کمی

جسم میں آئرن کی کمی آپ کو کمزور، توجہ کی صلاحیت سے محروم، سست اور چڑچڑا بنادیتا ہے، جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آئرن کی کمی سے خلیات اور مسلز کو آکسیجن کو کم ملتی ہے جو تھکاوٹ کا سب بنتے ہیں، اور اس کی مستقل کمی مختلف سنگین امراض کا سبب بن سکتی ہے، تاہم سبز پتوں والی سبزیاں، انڈوں، نٹس اور وٹامن سی سے بھرپور اشیاءکے استعمال سے اس سے بچا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : جسم میں خون کی کمی کی 6 علامات

وٹامن بی 12 کی کمی

یہ گوشت، مچھلی، چکن، انڈوں اور دودھ میں پائے جانے والا اہم وٹامن ہے، جو کہ دماغ، اعصاب، خون کے خلیات اور جسم کے دیگر اعضاءکے افعال کو درست رکھنے اور نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اوپر بیان کی جانے والی غذاﺅں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ گوشت والی مصنوعات میں ہی پایا جاتا ہے اور عام طور پر سبزی پسند کرنے والے ہی اس کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : وہ علامات جو ضروری وٹامنز کی کمی ظاہر کریں

بہت زیادہ میٹھا کھانے کا شوق

یہ درست ہے کہ جسم کو توانائی کے لیے شکر کی کچھ مقدار کی ضرورت ہوتی ہے مگر حد سے زیادہ کھانا ناخوشگوار نتائج کا باعث ہوتا ہے، جیسے موٹاپا، جان لیوا امراض اور اچانک جسمانی توانائی کی سطح گرجانا، جس کا اثر مزاج اور جسمانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے اور تھکاوٹ کا احساس زیادہ طاری رہتا ہے، میٹھا ضرور کھائیں مگر اعتدال میں رہ کر، جبکہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں اور ہاں اگر تھکاوٹ کا احساس زیادہ ہوتا ہے تو جنک فوڈ سے دوری اختیار کرلیں۔

مزید پڑھیں : زیادہ میٹھا دماغ کے لیے بھی تباہ کن

ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں

تھکاوٹ کے ساتھ نیند کے معمولات میں تبدیلیاں عام طور پر ڈپریشن کی چند بڑی وجوہات میں سے ایک ہوتی ہے۔ اس کی دیگر علامات میں کسی کام کے لیے عزم کی کمی، اپنے پسندیدہ مشغلوں کو بیزارکن محسوس کرنا اور بے بسی کا احساس ہونا وغیرہ شامل ہیں۔ اگر کبھی اس مرض کا شبہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جس کے لیے وہ مناسب طریقہ علاج تجویز کرسکے گا۔

ڈپریشن کی 7 جسمانی علامات جانیں

تھائی رائیڈ مسائل

تھائی رائیڈ گلے میں ایسا گلینڈ ہے جو میٹابولزم کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہارمونز پیدا کرتا ہے، اگر تھائی رائیڈ ہارمون کی سطح کم ہو تو تھکاوٹ کا تجربہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈ کا احساس، قبض، جلد کی خشکی، ناخن بھربھرے ہوجانا اور بالوں کا گرنا تھائی رائیڈ میں مسائل کی دیگر نشانیاں ہیں۔ خون کے ایک سادہ ٹیسٹ سے اس بات کا پتا چلایا جاسکتا ہے جس کے بعد ڈاکٹر علاج تجویز کرسکتا ہے۔

ورزش نہ کرنا

اگر تو آپ اپنی جسمانی توانائی کو بچانے کے لیے ورزش سے جان چھڑاتے ہیں تو یہ سوچ آپ پر ہی بھاری پڑسکتی ہے، ایک امریکی تحقیق کے مطابق صحت مند مگر سست طرز زندگی کے عادی بالغ افراد اگر ہفتہ بھر میں تین بار صرف بیس منٹ کی ورزش کو معلوم بنالیں تو وہ خود کو توانائی زیادہ بھرپور اور تھکاوٹ کا کم شکار ہوتے ہیں، معمول کی ورزشی جسمانی مضبوطی بڑھاتی ہے جبکہ آپ کا نظام قلب زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے لگتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں : یہ ورزش عادت بنالینا صحت کے لیے فائدہ مند

مختلف ہارمونز کی سطح میں کمی

مردوں میں ٹسٹوسیٹرون نامی ہارمون کی سطح میں کمی جسمانی تھکاوٹ کا احساس بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح مردوں و خواتین میں کورٹیسول کی سطح میں کمی کا نتیجہ بھی تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔ خواتین میں ایسٹروجن کی سطح بڑھنا اور پروجسٹرون کی ناکافی مقدار تھکا ہوا اور چڑچڑا بنا دیتی ہے۔ اگر مسلسل ایسا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے جو کہ ٹیسٹ کی مدد سے اس کی وجہ بتاسکے گا۔

یہ بھی جانیں : 10 علامات جن سے خواتین کو لازمی واقف ہونا چاہیے

ذیابیطس

جب خون میں گلوکوز کی شرح بڑھ جائے تو دوران خون متاثر ہوتا ہے جس کے باعث خلیات کو آکسیجن اور غذائیت نہیں ملتی اور آپ تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ بلڈ شوگر لیول کم ہونے کی صورت میں چکر آنے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اگر تھکاوٹ کے ساتھ پیاس زیادہ لگنے لگے، پیشاب زیادہ آنے لگے، بھوک کا احساس بڑھ جائے، نظر دھندلانے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے ذیابیطس کا ٹیسٹ کرالینا بہتر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وہ باتیں جو ذیایبطس کے مریضوں کو معلوم ہونی چاہئے

پانی کا کم استعمال

ڈی ہائیڈریشن یا پانی کی معمولی سی یعنی صرف دو فیصد کمی بھی توانائی کے ذخیرے پر اثر انداز ہوتی ہے، یہ ڈی ہائیڈریشن خون کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس سے وہ گاڑھا ہوجاتا ہے، اس کے نتیجے میں دل کی کارکردگی بھی کم ہوجاتی ہے اور آپ کے پٹھوں اور اعضاءکو آکسیجن کی فراہم کم ہوجاتی ہے جس کا نتیجہ تھکاوٹ کی شکل میں نکلتا ہے۔

یہ بھی جانیں : 9 اشارے جو جسم میں پانی کی کمی ظاہر کریں

غیر ضروری فکریں

اگر آپ کو باس کے طلب کرنے پر یہ ڈر لگے کہ وہ آپ کو برطرف کردے گا یا آپ آپ اپنی سائیکل کو چلانے سے پہلے حادثے کے خیال سے خوفزدہ ہوجائیں تو آپ بدترین نتائج والی سوچ کے حامل شخص ہیں، ہر وقت دہشت کا احساس آپ کو ذہنی طور پر مفلوج کرکے رکھ دے گا اور جسمانی طور پر بھی آپ کسی کام کے نہیں رہیں گے، مراقبے، گھر سے باہر نکلنے، ورزش یا اپنے خدشات دوستوں سے شیئر کرنے سے آپ کافی حد تک اس عارضے سے نجات پاسکتے ہیں۔

ناشتہ نہ کرنا

رات کو کھانے کے بعد سونے کے دوران آپ کا جسم اس سے حاصل ہونے والی توانائی کو خون کی پمپنگ اور آکسیجن کو پھیلانے کے لیے استعمال کرتا رہتا ہے، تو جب آپ اٹھتے ہیں آپ کو ناشتے کی شکل میں اپنی توانائی کے ایندھن کو دوبارہ بھرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جسے چھوڑ دینا آپ کو کاہلی یا سستی کا شکار کردیتا ہے۔

جنک فوڈ پر زندگی گزارنا

بہت زیادہ چینی یا سادہ فائبر والی غذائیں جسم میں بلڈ شوگر کو بڑھا دیتا ہے اور اس میں کچھ دیر بعد اچانک ہی نمایاں کمی بھی آجاتی ہے، یہ اتار چڑھاﺅ آپ کو تھکاوٹ کا شکار بنادیتا ہے، متوازن غذا کا استعمال ہی دن بھر آپ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے اہم ثابت ہوتا ہے۔

سونے کے وقت موبائل فون کا استعمال

سونے کی جگہ پر ایک ٹیبلیٹ، اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ کی روشنی آپ کے جسم کے قدرتی شب روزہ تبدیلی کے لیے مضر ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے وہ ہارمون متاثر ہوتا ہے جو نیند کو ریگولیٹ کرنے کا کام کرتا ہے، جس کے نتیجے میں نیند متاثر ہوتی ہے اور دن کا آغاز تھکاوٹ کے احساس کے ساتھ ہوتا ہے۔

کیفین پر انحصار

اپنے دن کا آغاز کافی یا چائے سے کرنا کافی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، درحقیقت دن میں تین کپ کافی آپ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے مگر کیفین کا بہت زیادہ استعمال نیند اور جاگنے کے سائیکل کو بری طرح متاثر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دن بھر تھکاوٹ کا احساس غالب رہتا ہے۔

تعطیل کے روز دیر تک جاگنا

ہفتے کو رات بھر جاگ کر اتوار کی صبح سونا اس روز کی شب کو سونا مشکل بنادیتا ہے اور پیر کی صبح کا آغاز نیند کی کمی سے ہوتا ہے اور جیسا کہ سب کو معلوم ہی ہے کہ نیند کی کمی انسانی جسم سے توانائی نچوڑ تھکن کا احساس بڑھا دیتا ہے۔