پاکستان

ای سی پی نے انتخابی پروگرام کے بعد تقرریوں، تبادلوں کو منسوخ کردیا

انتخابی بل 2017 کسی بھی حکومت کو ای سی پی کی منظوری کے بغیر عہدیداروں کی تقرری اور تبادلوں سے روکتا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی پروگرام جاری کیے جانے کے بعد کی گئیں تقرریوں اور اور تبادلوں کو منسوخ کردیا۔

ای سی پی کے حکم کے مطابق جب 31 مئی کو انتخابی پروگرام جاری کیا گیا تھا اور پارلیمنٹ کے آخری روز کے بعد کی گئیں تمام تقرریاں اور تبادلے منسوخ تصور کیے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ فیصلہ انتخابی اصلاحاتی بل 2017 کے سیکشن 5 کی ذیلی شق 4 اور 230 کی ذیلی شق 2 ایف لیا گیا ہے جو حکومت کو ای سی پی کی منظوری کے بغیر عہدیداروں کی تقرری اور تبادلوں سے روکتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق شیڈول کے اجرا کے بعد حکومت نے کئی اسامیوں پر تقرریاں اور تبادلے کیے۔

انتخابی اصلاحاتی بل 2017 کی شق 5 (4) کے مطابق ‘کوئی حکومت یا اتھارٹی انتخابات کے حوالے سے کسی عہدیدار کی تقرری یا تبادلے کمیشن کی باقاعدہ تحریری منظوری کے بغیر نہیں کرے گی’۔

انتخابی بل کی اس شق کے تحت ’کمیشن کسی بھی حکومت کو اس طرح کی ضروری تقرریوں اور تبادلوں کے لیے حکم دے سکتا ہے‘۔

سیکشن 230(2) ایف کے مطابق نگران حکومت ‘کسی بھی سرکاری عہدیدار کا تبادلہ اس وقت تک نہیں کرسکتی جب تک اس کی ضرورت نہ ہو یا کمیشن سے منظوری نہ لی ہو’۔

یاد رہے کہ ای سی پی رواں سال اپریل میں ہی اسی طرح ایک حکم نامہ جاری کردیا تھا کہ جس میں وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں پر سرکاری بھرتیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کا مقصد انتخابات سے قبل حکومت کی اتھارٹی کو استعمال کرتے ہوئے فائدہ پہنچا کر دھاندلی سے بچانا تھا۔