پاکستان

اہم سیاسی جماعتیں خواتین امیدواروں کو ٹکٹ دینے میں پیش پیش

الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 206 کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کو کم از کم 5 فیصد نشستوں پر خواتین کو نمائندگی دینا لازم ہے

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے تمام اہم سیاسی جماعتوں کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے 5 فیصد ٹکٹ خواتین کو فراہم کرنے کی شرط پوری کرنے پر کلیئر قرار دے دیا۔

الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 206 کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں کو جنرل نشستوں کے لیے امیدوار نامزد کرنے میں کم از کم 5 فیصد نشستوں پر خواتین کو نمائندگی دینا لازم ہے، جبکہ سیکشن 215 کے مطابق جو پارٹیز ایسا کرنے میں ناکام رہیں گی انہیں انتخابی نشان الاٹ نہیں کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خواتین کو ٹکٹ پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے دیے اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ دیے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پہلی مرتبہ خواتین کی ریکارڈ تعداد جنرل نشستوں کی امیدوار

پی پی پی نے مجموعی طور پر 642 امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ دیے جس میں سے 5 فیصد یعنی 32 ٹکٹ خواتین کو دیے جانے تھے تاہم خواتین کو 43 ٹکٹ دیے گئے جو مختص تعداد سے 11 ٹکٹ زیادہ ہے۔

اسی طرح پی ٹی آئی نے کل 769 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے جس میں سے 5 فیصد شرح کے مطابق 38 ٹکٹ خواتین کو دینے تھے جس کے بجائے 42 ٹکٹ خواتین کو دیے گئے۔

جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کل 639 امیدواروں ٹکٹ دیے گئے جس میں سے 32 ٹکٹ خواتین کو دیے جانے تھے لیکن اس کے بجائے 37 ٹکٹ دیے گئے۔

مزید پڑھیں: مانسہرہ سے خواتین کے الیکشن لڑنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی مخالفت

اس کے ساتھ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) نے 583 امیدواروں کو ٹکٹ دیے جس میں سے 30 ٹکٹ خواتین کو الاٹ ہونے تھے لیکن انہوں نے بھی ضرورت سے 3 ٹکٹ زائد سے خواتین کو نوازا۔

ادھر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے کُل 556 امیدوار کو ٹکٹوں سے نوازا جس میں 5 فیصد کوٹے کی تعداد سے زائد 37 ٹکٹ خواتین کو الاٹ کیے گئے۔

دیگر پارٹیوں میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 9 کے بجائے 14 ٹکٹ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے 4 کے بجائے 6 ٹکٹ، پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) نے 7 کی جگہ 12 ٹکٹ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 5 ٹکٹ کے بجائے 8، پاکستان مسلم لیگ (ق) نے 2 کی بجائے 5 ٹکٹس اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے 2 کے بجائے 3 ٹکٹس سے خواتین کو نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ضلع دیر: خواتین پر ووٹ کی پابندی سے خواتین امیدواروں تک

اس ضمن میں تحریک اللہ اکبر (اے ٹی ٹٰی) جو متحدہ مسلم لیگ(ایم ایم ایل) کے امیدوار متبادل پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کررہے ہیں، جسے کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے ساتھ روابط ہونے پر رجسٹرڈ نہیں کیا گیا تھا، نے 10 خواتین کو ٹکٹ دیے جبکہ 5 فیصد شرح کے مطابق 12 ٹکٹ خواتین کو دینے تھے۔

خیال رہے کہ وہ جماعتیں جنہوں نے 20 سے کم امیدواروں کوٹکٹ دیا ہے خواتین کو ٹکٹ دینے کی پابند نہیں۔