صحت

مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول کا یہ نقصان جانتے ہیں؟

کروڑوں افراد مچھلی کے تیل کے کیپسول اس توقع کے ساتھ کھاتے ہیں کہ اس سے امراض قلب کو تحفظ مل سکے گا۔

اگر آپ مچھلی کے تیل کے کیپسول اس توقع کے ساتھ کھاتے ہیں کہ اس سے دل کی صحت بہتر ہوگی تو بہتر ہے کہ یہ پیسے سبزیوں پر خرچ کریں۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایسٹ Anglia یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی میں موجود فیٹی ایسڈز جو کہ دل کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، مچھلی کے تیل کے کیپسول کے سپلیمنٹ کی صورت میں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔

دنیا بھر میں لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد مچھلی کے تیل کے کیپسول اس توقع کے ساتھ کھاتے ہیں کہ اس سے امراض قلب کو تحفظ مل سکے گا۔

مزید پڑھیں : مچھلی کھانے کا حیران کن فائدہ

محققین نے اس حوالے سے شواہد کا جائزہ لیا تاکہ جانا جاسکے کہ یہ امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچاﺅ میں کس حد تک مدگار ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ مچھلی کے تیل کے کیپسول ہارٹ اٹیک، فالج یا دیگر امراض قلب کے خطرے میں کوئی خاص کمی نہیں لاتے۔

درحقیقت انہوں نے دریافت کیا کہ اس سپلیمنٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کا باعث بن سکتا ہے جس سے شریانوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے سپلیمنٹ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند نہیں یا ان کے استعمال سے فالج کا خطرہ کم نہیں ہوتا۔

اس سے قبل گزشتہ سال نیویارک یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے فوائد کا حصول تیل کے کیپسول سے نہیں بلکہ مچھلی کھانے سے حاصل ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مچھلی کے تیل کے کیپسول کھانا فائدہ مند؟

اسی طرح امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کی ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مچھلی کے تیل کے کیپسول کا استعمال کسی قسم کے طبی فوائد کا حامل نہیں۔