پاکستان

وہ 9 حلقے جن میں انتخابات نہیں ہوں گے

قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 7 حلقوں میں 25 جولائی کو پولنگ نہیں ہوگی، سیکریٹری الیکشن کمیشن

25 جولائی بروز بدھ کو ملک بھر میں انتخابات کا میدان سجے گا لیکن ملک بھر میں 9 ایسے بھی حلقے ہیں جہاں انتخابات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کے مطابق قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 7 حلقوں میں 25 جولائی کو پولنگ نہیں ہوگی۔

ان حلقوں کی تفصیلات درج ذیل ہے:

این اے 60 (راولپنڈی)

قومی اسمبلی کے حلقے میں انتخاب ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا کے بعد ملتوی کیا گیا، جو اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔

حلقے کے دوسرے امیدوار اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے انسداد منشیات عدالت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، تاہم ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حلقے میں انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن برقرار رکھا تھا۔

سپریم کورٹ کے فل بینچ نے بھی شیخ رشید کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

پی کے 78 (پشاور)

خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشست پر انتخابات پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی انتخابی مہم کے تحت ہونے والی کارنر میٹنگ کے دوران ہونے والے بم دھماکے کے بعد ملتوی ہوئے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق مذکورہ خودکش حملے میں اے این پی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی ہارون بلور جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے پیشِ نظر انتخابات ملتوی کیے گئے۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اس صوبائی اسمبلی کی اس نشست پر الیکشن عام انتخابات کے بعد ہوں گے۔

پی بی 35 (مستونگ)

حلقے میں انتخاب بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار نواب زادہ سراج رئیسانی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 140 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کے باعث ملتوی ہوئے۔

نگراں صوبائی وزیر داخلہ آغا عمر بنگلزئی اور سول ڈیفنس ڈائریکٹر اسلم ترین کا کہنا تھا کہ حملہ خود کش تھا جس میں 8 سے 10 کلوگرام بارودی مواد اور بال بیئرنگ استعمال کیے گئے تھے۔

پی کے 99 (ڈیرہ اسمٰعیل خان)

ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں خودکش حملے کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور اور ان کے ڈرائیور جاں بحق ہوئے جس کے بعد حلقے کے انتخابات ملتوی کیے گئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی میں پی ٹی آئی رہنما کی گاڑی کے قریب ہوا۔

این اے 103 اور پی پی 103 (فیصل آباد)

قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار مرزا احمد مغل نے اپنے بیٹے کی حمایت نہ ملنے پر خودکشی کرلی۔

ریسکیور ذرائع کے مطابق مرزا احمد مغل کی اپنے بیٹے، بہو اور ان کے بچوں سے لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

مرزا احمد مغل کی خودکشی کے بعد دونوں حلقوں میں انتخابات انتخابات ملتوی ہوگئے۔

پی پی 87 (میانوالی)

پنجاب اسمبلی کے اس حلقے میں پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار احمد خان کے انتقال کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیے گئے۔

پی ایس 87 (کراچی)

سندھ اسمبلی کے حلقے میں انتخاب تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار شریف احمد خان کے حادثے میں انتقال کے باعث ملتوی ہوئے۔

پی ایس 6 (کشمور)

انتخابات کے انعقاد سے قبل ہی پاکستان پیپپلز پارٹی پارلیمینٹرین (پی پی پی پی) کے پی ایس 6 سے امیدوار میر شبیر علی بجارانی بلامقابلہ کامیاب ہوگئے، جس کے باعث اس حلقے میں بھی انتخاب نہیں ہوگا۔

ان کے مقابلے میں کھڑے ہونے والے تمام امیدوار دستبردار ہوگئے تھے۔