دسترخوان

وہ غذائیں جو قبض جیسے مرض کا خطرہ بڑھائیں

قبض کی بیماری کا سامنا اکثر افراد کو ہوتا ہے اور انہیں اپنی زندگی اس کی وجہ سے بہت مشکل محسوس ہونے لگتی ہے۔

قبض کی بیماری کا سامنا اکثر افراد کو ہوتا ہے اور انہیں اپنی زندگی اس کی وجہ سے بہت مشکل محسوس ہونے لگتی ہے۔

قبض ذیابیطس جیسے مرض کی بھی ایک بڑی علامت ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ذیابیطس سے ہٹ کر کچھ اقسام کے کینسر لاحق ہونے کی صورت میں بھی قبض کی شکایت اکثر رہنے لگتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو اسے عام سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔

اور یہ مسئلہ پیدا کرنے والی غذاﺅں کے بارے میں جان لیں، جبکہ اس مرض سے گھر بیٹھے نجات کے نسخے لنک میں دیکھیں۔

مزید پڑھیں : قبض سے نجات دلانے والے 10 گھریلو نسخے

دودھ سے بنی مصنوعات

اگر آپ اکثر قبض کا شکار رہتے ہین تو اپنی غذا پر غور کریں کہ کہیں بہت زیادہ دودھ اور پنیر کا استعمال تو نہیں کررہے؟ یقیناً دودھ کو مکمل طور پر نہیں چھوڑنا چاہئے بس اس کی مقدار کو کم کرلیں یا دہی کے استعمال کو ترجیح دیں کیونکہ اس میں موجود بیکٹریا نظام ہاضمہ کے لیے اچھا ہوتا ہے۔

فاسٹ فوڈ

اگر تو آپ فاسٹ فوڈ کو کافی پسند کرتے ہیں تو یہ غذا بھی قبض کی شکایت اکثر لاحق ہونے کا باعث بنتی ہے، جس کی وجہ ان میں فائبر ک کمی ہے جو غذا کو نظام ہاضمہ میں حرکت دینے میں مدد دینے والا جز ہے۔

تلی ہوئی غذائیں

تلے ہوئے کھانے مزیدار تو ہوتے ہیں مگر یہ قبض کا باعث بھی بن سکتے ہیں، جس کی وجہ ان میں چربی زیادہ ہونا اور ہضم ہونے میں مشکل ہوتی ہے۔ جب غذا آنتوں سے سست روی سے گزرتی ہے تو بہت زیادہ پانی خارج ہوتا ہے جس سے قبض کی شکایت بڑھ جاتی ہے۔

انڈے

یہ پروٹین سے بھرپور تو ہوتے ہیں مگر فائبر بہت کم ہوتا ہے، ویسے تو یہ صحت مند انتخاب ہے تاہم اکثر قبض کی شکایت کی صورت میں اس کا استعمال کم کرنا چاہئے یا فائبر والی غذاﺅں کے ساتھ کھائیں۔

سرخ گوشت

یہ بھی پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے مگر فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ چربی زیادہ ہوتی ہے، گوشت کھانے کے لیے اس کے ساتھ فائبر سے بھرپور کسی سبزی کا استعمال بھی کریں۔

یہ بھی پڑھیں : قبض سے نجات دلانے والی 10 غذائیں

کپ کیک

یہ میٹھی سوغات بھی قبض کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ ان کیک، پیسٹریوں، بسکٹ یا دیگر میں ریفائن چیی کی موجودگی ہے جن میں فائبر کم اور چربی زیادہ ہوتی ہے جو نظام ہاضمہ کی رفتار کو سست کردیتے ہیں۔

سفید ڈبل روٹی

اس کا زیادہ استعمال آپ کو قبض کا مریض بنانے کے لیے کافی ہے جس کی وجہ اس میں فائبر کی مقدار کم ہونا ہے، اس کے مقابلے میں براﺅن ڈبل روٹی نظام ہاضمہ کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔

کیفین

بہت زیادہ چائے یا کافی کا استعمال بھی قبض کا باعث بن سکتا ہے، چائے، کافی اور سافٹ ڈرنکس میں موجود کیفین جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے جو کہ قبض کا باعث بنتا ہے، اگر قبض کی شکایت اکثر رہتی ہے تو ان مشروبات کا کم استعمال ہی فائدہ مند ہے۔

سفید چاول

سفید چاول پالش شدہ ہوتے ہیں اور ان کی بھوسی نکال دی جاتی ہے، یعنی ان میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں بہت زیادہ کھانا اکثر قبض کا شکار بنانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔

چاکلیٹ

چاکلیٹ ہوتی تو مزیدار ہے مگر یہ نظام ہاضمہ کو سست کرنے کا باعث بنتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اکثر معدے کے امراض کا شکار رہنے والے افراد کے لیے اسے زیادہ موزوں نہیں سمجھا جاتا۔

ریفائن چینی

چینی صرف موٹاپے یا ذیابیطس کو بڑھانے کا باعث ہی نہیں بنتی، اس میں موجود منفی کیلوریز آنتوں کی صحت کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ یہ آنتوں کے مختلف امراض کے ساتھ ساتھ قبض کا شکار بھی بناسکتی ہے۔