صحت

پیشاب کی رنگت آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

مختلف کھانے اور ادویات پیشاب کی رنگت کو بدل سکتے ہیں اور اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کب ڈاکٹر کا رخ کرنا چاہئے۔

کیاآپ کو معلوم ہے کہ پیشاب کی رنگت آپ کی صحت کے بارے میں کافی کچھ بتاسکتی ہے؟

جی ہاں سننے میں تو عجیب لگے گا مگر آپ جب بھی ٹوائلٹ کا رخ کریں تو آپ کے پاس صحت کو جانچنے کا ایک موقع ہوتا ہے اور اس مقصد کے لیے پیشاب کی رنگت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

مختلف کھانے اور ادویات پیشاب کی رنگت کو بدل سکتے ہیں اور اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کب ڈاکٹر کا رخ کرنا چاہئے۔

مزید پڑھیں : اگر پیشاب کو بہت زیادہ دیر تک روکا جائے تو کیا ہوتا ہے؟

یہاں آپ جان سکیں گے کہ پیشاب کی کونسی رنگت خطرے کی گھنٹی ہے جبکہ کس رنگ پر فکرمند نہیں ہونا چاہئے۔

نارنجی

اگر پیشاب کی رنگت نارنجی یا اورنج ہو تو یہ وٹامن بی ٹو یا بیٹا کیروٹین (گاجر) کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے یا ورم کش ادویات، کیموتھرپی ادویات اور جلاب کا اثر بھی۔ تاہم اگر ایسا نہیں تو زیادہ مقدار میں پانی پی کر دیکھیں کیونکہ ڈی ہائیڈریشن سے بھی پیشاب کی رنگت گہرے زرد سے اورنج میں بدل سکتی ہے، پانی پینے کے بعد دیکھیں کہ وہ رنگت معمول پر آئی یا نہیں، تاہم ایسا نہ ہو تو آنکھوں کو معائنہ کریں کہ سفید حصہ میں ہلکی سی زردی تو نہیں، جو کہ جگر کے افعال میں خرابی کی علامت ہوتی ہے۔

بھورا رنگ

اگر پیشاب کی رنگت بھوری ہو تو یہ جسم میں بہت زیادہ پانی کی کمی ہوسکتی ہے تاہم مناسب پانی پینے کے بعد بھی رنگت میں تبدیلی نہ آئے تو یہ جگر کے امراض جیسے ہیپاٹائٹس اور دیگر کی علامت ہوسکتی ہے، ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔

گلابی اور سرخی مائل

اگر پیشاب کی رنگت گلابی یا سرخ ہے تو خطرے کی گھنٹی بھی ہوسکتی ہے، مگر اس سے پہلے یہ دیکھیں کہ حال ہی میں چقندر، پیزا وغیرہ تو نہیں کھایا، اگر ہاں تو پھر فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح ٹی بی کے لیے کھائی جانے والی ادویات سے بھی پیشاب کی رنگت میں ایسی تبدیلی آسکتی ہے۔ تاہم اگر ایسا کچھ نہیں تو یہ خون ہوسکتا ہے جو گردوں کے امراض، رسولی، پیشاب کی نالی میں انفیکشن یا مثانے کے امراض کی علامت ہوسکتے ہیں، تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : پیشاب کی نالی میں سوزش کی 8 علامات

سبز یا نیلا

اگر پیشاب کی رنگت نیلی یا سبز ہوجائے تو ایسا اکثر فوڈ کلر کی وجہ سے ہوتا ہے جو کچھ ادویات میں استعمال ہوتا ہے یا ایسے غذائیں بھی اس کی وجہ ہوسکتی ہیں جنھیں رنگا گیا ہو، اگر یہ مسئلہ ایک یا 2 دن میں حل نہ ہو تو پھر ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ سبز رنگت پیشاب کی نالی میں سنگین مسئلے کا اشارہ ہوسکتی ہے۔

جھاگ دار

اگر پیشاب جھاگ دار ہورہا ہے تاہم ایسا کبھی کبھار ہو تو پریشانی کی بات نہیں بلکہ یہ پیشاب کرنے کی رفتار کا نتیجہ ہوسکتا ہے، تاہم ایسا بار بار ہو اور وقت کے ساتھ جھاگ نمایاں ہونے لگے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ عام طور یہ جھاگ پروٹین کے اخراج کی نشانی ہوتا ہے جو کہ گردوں کی امراض کی علامت ہوسکتی ہے۔

شفاف رنگت

اگر پیشاب بے رنگ یا بالکل پانی کی طرح شفاف ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ بہت زیادہ پانی پی رہے ہیں، جو کہ چند خطرات کا باعث بن سکتا ہے، مگر سب سے اہم جسم میں نمکیات کی کمی ہے جس سے جسم میں کیمیائی عدم توازن پوسکتا ہے۔

ہلکا زرد، شفاف زرد یا گہرا زرد

عام طور پر پیشاب معمولی سا زرد ہو تو اس سے پتا چلتا ہے کہ آپ صحت مند ہیں اور جسم کو مناسب مقدار میں پانی مل رہا ہے۔ اگر پیشاب کی رنگ کافی حد تک زرد ہو تو یہ بھی نارمل ہونے کی علامت ہے تاہم اگر وہ کچھ زیادہ زرد رنگ کا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند تو ہیں مگر جسم میں پانی کی کمی ہورہی ہے اور آپ کو پانی پی لینا چاہئے۔ اسی طرح اگر اس کی رنگت شہد جیسی ہو تو یہ واضح طور پر ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہے جس کا علاج پانی کے زیادہ استعمال سے ہی ممکن ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔