پاکستان

عوام یا تو عمران خان کے ساتھ ہیں یا خلاف، فواد چوہدری

عمران خان تبدیلی کا نشان ہیں اور پاکستان کے مڈل کلاس عوام کے نمائندہ ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
|

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ریاست کے تمام ادارے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اقتدار میں آنے سے قبل ہر سیاستدان کو لگتا تھا کہ ’کرپشن ان کا حق ہے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی کرپشن کے خلاف نرم مزاجی کا خاتمہ کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی قومی اسمبلی میں جارحانہ تقریر

انہوں نے وزیر اعظم کے سادگی مہم پر اٹھنے والے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے خطیر رقم کا اسراف کرکے ملک کو قرضوں میں ڈبا دیا ہے اور نئے وزیر اعظم اس قرضے کو ادا کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پیسہ اتنا نہیں بچایا مگر نئی پالیسیز لے کر آرہے ہیں، یا لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں یا پھر خلاف ہیں‘۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ’گزشتہ حکومت نے ایک سارک کانفرنس کے لیے 98 کروڑ کی گاڑیاں منگوائیں جن کے دیکھ بھال کے لیے 35 کروڑ خرچہ آیا‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے)، پاکستان اسٹیٹ ٹیلی وژن (پی ٹی وی) اور ریڈیو پاکستان سمیت دیگر ریاستی اداروں کے لیے مختص بجٹ ان کی کمائی سے کہیں زیادہ رکھے گئے جس کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ’پی ٹی وی کو حکومت کی جانب سے 3 ارب روپے دیے جارہے ہیں اور وہ صرف 25 کروڑ روپے کما کر دے رہی ہے جبکہ اس ہی طرح پی آئی اے پر ریاست کا خرچہ 45 ارب، ریڈیو پاکستان پر 5 ارب 65 کروڑ روپے ہے‘۔

انہوں نے عمران خان کو تبدیلی کا نشانہ اور پاکستان کے مڈل کلاس عوام کا نمائندہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کا فواد چوہدری کے سینیٹ میں آنے پر پابندی کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ 1970 میں ذوالفقار علی بھٹو شہید کی جانب سے لایا گیا انقلاب غریب عوام کا انقلاب تھا، اب مڈل کلاس کا انقلاب آیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ’اب ہم نئے دور میں ہیں جس میں عمران خان ملکی سیاست پر ابھرے ہیں اور ہمارا سارا زور مڈل کلاس کو سہولیات دینے پر ہے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں آج عمران خان کی وجہ سے صفائی ستھرائی اور پانی کی باتیں ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سابقہ دور میں بس وزیر اعظم اور اسحٰق ڈار ہوتے تھے اور معاملہ ختم ہوجاتا تھا، یہاں پوری ٹیم ایکسپرٹس پر مشتمل ہے جو معاملات دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے امریکا اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے۔