پاکستان

'سی پیک کے تحت ریلوے منصوبے کی لاگت میں 2 ارب ڈالر کی کمی'

میں سی پیک منصوبوں کا حامی ہوں لیکن چاہتا ہوں کہ محکمہ ریلوے کو زیادہ بوجھ نہ برداشت کرنا پڑے، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد

لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان ریلوے کے منصوبوں کی لاگت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں پاکستان ریلوے کے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے، سی پیک منصوبوں میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہے چاہے کوئی بھی افسر ہو یا وزیر سی پیک کے تمام منصوبے جاری رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے تحت ریلوے کا کراچی تا پشاور مین لائن-1، اسٹیشنز اور دیگر چیزوں کو ترقی دینے کا 8.2 ارب ڈالر کا منصوبہ تھا جس کی لاگت میں ہم نے کمی کر کے اسے 6.2 ارب ڈالر کر دیا اور منصوبے کو منظوری کے لیے وزیر اعظم عمران خان کو ارسال کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے، سی پیک کیلئے ریڑھ کی ہڈی لیکن کوئی کام نہیں ہوا، شیخ رشید

انہوں نے منصوبے کی لاگت مزید کم ہوکر 4.2 ارب ڈالر ہونے کی امید ظاہر کی، ان کا کہنا تھا کہ 'میں سی پیک منصوبوں کا حامی ہوں لیکن چاہتا ہوں کہ محکمہ ریلوے کو زیادہ بوجھ نہ برداشت کرنا پڑے۔'

واضح رہے کہ یہ پیش رفت موجودہ حکومت کی جانب سے بیلٹ اور روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) منصوبوں پر ازسرِ نو غور کرنے کی کوششوں سے سامنے آئی ہے جس میں چین نے 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عہد کیا ہے، لیکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اس حوالے سے خاصی محتاط نظر آتی ہے۔

وزیر ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے جو اتنے قرضوں کے بوجھ کا متحمل نہیں، ان کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن ہماری آنکھیں اور کان کھلے ہیں۔

مزید پڑھیں: ریلوے کے کانٹریکٹ افسران کو فارغ کرنے کا فیصلہ

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مزید منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جس میں سے ایک منصوبہ ریلوے کی زمین کو صنعتی استعمال کے لیے دینے کا بھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نجی شعبے کو تمام بڑے ریلوے اسٹیشنز کے ساتھ صنعتی زون بنانے کی دعوت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ ریلوے میں 2 ہزار 31 افراد کی بھرتیوں کی اجازت دے دی گئی ہے، لیکن ملازمین کی کمی پوری کرنے کے لیے مزید 8 ہزار افراد درکار ہوں گے۔

دوسری جانب 2 سال بعد قلیوں کی روایتی سرخ رنگ کی وردی بحال کردی گئی ہے، اس بات کا اعلان شیخ رشید نے لاہور اسٹیشن پر نان اسٹاپ فیصل آباد ایکسپریس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ریلوے کو بہتر بنانے کیلئے 90 روز ملے ہیں، مجھے مزید وقت درکار ہے‘

اس کے ساتھ انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ حادثے یا بیماری کی صورت میں قلی معاوضے کے ساتھ چھٹیاں بھی لے سکیں گے۔