پاکستان

پنجاب حکومت کا صحت کارڈ کو بچوں کی تعلیم سے مشروط کرنے کا فیصلہ

3 سے 3.5 لاکھ سالانہ مالیت کے صحت کارڈ کی سہولت صرف ان والدین کو میسر ہوگی جو اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے، ذرائع
|

پنجاب حکومت نے والدین کو بچوں کو تعلیم کا پابند بنانے کے لیے صحت کارڈ اور بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ کو بچوں کی تعلیم سے مشروط کردیا۔

حکومت پنجاب نے یہ اہم فیصلہ بجٹ اجلاس میں کیا جس کے بعد اس پر قانون سازی کے لیے پنجاب اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق 3 سے 3.5 لاکھ سالانہ مالیت کے صحت کارڈ کی سہولت صرف ان والدین کو میسر ہوگی جو اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے۔

مزید پڑھیں: تعلیمی انقلاب کیسے آئے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ جو والدین بچوں کو پرائمری اسکول نہیں بھجوائیں گے انہیں ہیلتھ انشورس کارڈ نہیں ملے گا۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کو پرائمری اسکول تک تعلیم نہ دلوانے والے والدین بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ کے لیے بھی اہل نہیں ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے دیگر اہم سہولتییں بھی بچوں کو اسکول بھجوانے سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 46 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے، صوبائی وزیر تعلیم

واضح رہے کہ بچوں کو کم از کم پرائمری تعلیم تک اسکول بھیجنے کے معاملے پر والدین پر سختی کے فیصلے کا بل پنجاب اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد اس پر قانون سازی کی جائے گی جس کے بعد اس پر عمل در آمد ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں پنجاب کے وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صوبے میں 46 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے جن کی تعداد 1 کروڑ سے زائد بنتی ہے۔

مزید پڑھیں: اساتذہ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سب سے اچھا طریقہ کیا؟

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 70 فیصد بچے 5ویں جماعت کے بعد اسکول نہیں جا پاتے کیونکہ اس سے آگے اسکول موجود ہی نہیں ہیں۔

انہوں نے پنجاب میں تعلیم کی صورتحال بہتر کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکولوں کی تعلیم کی تباہی کی اہم وجہ سیاسی مداخلت تھی تاہم اب سیاسی بنیادوں پر کسی بھی سرکاری اسکول کے اساتذہ اور افسران کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔