دسترخوان

آخر فورک میں یہ 4 کانٹے کیوں ہوتے ہیں؟

کیا آپ کو معلوم ہے کہ کسی کانٹے میں یہ پرانگ کیوں ہوتے ہیں اور کس طرح مددگار ثابت ہوسکتے ہیں؟

کچن میں کھانا پکانے کے لیے متعدد برتنوں یا ٹولز کا استعمال ہوتا ہے اور اکثر ان کے اندر کچھ طریقہ استعمال چھپے ہوتے ہیں۔

جس کی ایک بڑی مثال کانٹے یا یوں کہہ لیں کہ فورک کے نیچے موجود 3 یا 4 کانٹے یا پرانگ کی موجودگی ہے۔

کیا آپ کو معلوم ہے کہ کسی کانٹے میں یہ پرانگ کیوں ہوتے ہیں اور کس طرح مددگار ثابت ہوسکتے ہیں؟

مزید پڑھیں : فرائی پین کے ہینڈل میں یہ سوراخ کیوں ہوتا ہے؟

درحقیقت ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا بلکہ 15 ویں صدی میں اس سے ملتے جلتے فورک کا استعمال مغربی یورپ میں زرعی مقاصد کے لیے ہوا اور بتدریج یہ کچن کا حصہ بنا۔

آغاز میں فورک میں صرف 2 کانٹے ہوتے تھے مگر اس سے لوگوں کو کھانے مین کافی مشکل کا سامنا ہوتا تھا بلکہ اکثر وہ ہونٹ یا زبان میں گھس جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : رمضان میں شوق سے کھائی جانے والی پھینی کہاں سے آئی؟

اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فورک میں کانٹوں کی تعداد میں بڑھانے کے تجربات کیے گئے اور یہ تعداد 6 کر دی گئی۔

تاہم 19 ویں صدی کے آخر میں 4 کو سب سے زیادہ بہتر پایا گیا۔

ویسے تو تین کانٹے بھی فورک میں نظر آتے ہیں مگر وہ بہت کم ہوتے ہیں بلکہ اکثر سی فوڈ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔