پاکستان

نومولود بچوں کے بالوں کا خیال کس طرح رکھا جائے؟

کیا بچوں کے بالوں کے مسائل وہی ہیں جیسے بڑوں کے ہوتے ہیں؟ ہمیں اپنے پیارے بچوں کے بالوں کا گہرائی سے جائزہ لینا ہوگا۔

نومولود بچوں کے بال ریشم کی طرح ملائم اور نہایت نفیس ہوتے ہیں اور یہ بہت ہی قیمتی ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان نازک بالوں کو چھونے کا بار بار دل چاہتا ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ یہ بال بڑھے ہوتے رہتے ہیں جس کے بعد یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ ان کا خیال کس طرح رکھا جائے؟ کیا بالکل اسی طرح جس طرح بالغین اپنے بالوں کا خیال رکھتے ہیں؟

کیا ان کے بالوں کے مسائل ویسے ہی ہوتے ہیں جیسے بڑی عمر کے افراد کے ہوتے ہیں؟ ہمیں اپنے پیارے بچوں کے بالوں کا گہرائی کے ساتھ جائزہ لینا ہوگا۔

ماہرین کے مطابق بچے کے بال ماں کے پیٹ میں 6 ماہ کی عمر سے ہی نکلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تب بالوں کو کھو دیتا ہے اور اس کی جگہ نئے اور مضبوط بال نکل آتے ہیں۔

چاہے بچہ گنجا ہو یا بالوں کا مالک، ہمیں دونوں صورتوں میں ہی بچے کے بالوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

بچے کی پیدائش کے بعد ایک ماہ تک ہفتے میں 2 بار بڑی نفاست کے ساتھ بچے کے بالوں کو دھوئیں۔ اگر بچے کو کریڈل کیپ (کریڈل کیپ نومولود کے سر کی جلد پر نظر آنے والے پیلے بھورے چكتتو یا نشانوں کو کہا جاتا ہے) یعنی ڈینڈرف، تو پھر سر کو بار بار دھونا بہتر ہے۔

نازک بالوں کے لیے بیبی شیمپو کا انتخاب ہی بہتر ہے۔ مارکیٹ میں کئی اقسام کے بیبی شیمپو موجود ہیں، یہ شیمپو بچے کی حساس جلد کو نقصان نہیں پہنچاتے اور نہ ہی بچے کی آنکھوں میں آنسو کا سبب بنتے ہیں۔

دوسری جانب بڑی عمر کے افراد کے شیمپو میں مختلف کیمیکلز شامل ہوتے ہیں جن سے نہ صرف بچے کی نازک جلد بلکہ بچے کے بال بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

بچوں کے بالوں کو نفیس مالش، توجہ اور پیار کی ضرورت ہوتی ہے۔

بچے کے بال دھونے اور خشک کرنے کے بعد الجھے بالوں کو سلجھانا ہوتا ہے۔ اس کام کے لیے نرم اور ملائم برش یا پیڈل برش کا انتخاب کریں۔

بچے کو روتا نہیں دیکھنا چاہتے تو برش سے بالوں کو کنارے سے لے کر اوپر تک لے جاکر سیدھا کریں۔ اگر بالوں کی الجھن تھوڑی ضدی ہو تو اپنی انگلیوں کی مدد سے بالوں کو سہلا کر ٹھیک کرنے کی کوشش کریں۔