پاکستان

وزارت خارجہ کا بھارتی جیل میں پاکستانی قیدی کی موت پر احتجاج

ناقابل فہم بات ہے کہ باقاعدہ حکومتی سیٹ اپ میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ شاکر اللہ کو مہلک زخم آئے، ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان نے بھارتی سینٹرل جیل میں پاکستانی قیدی کو تشدد کرکے قتل کرنے پر نئی دہلی سے سخت احتجاج کیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارت کی ریاست جے پور کی سینٹرل جیل میں 20 فروری کو قیدی شاکر اللہ کی موت سے متعلق میڈیا رپورٹس پر نئی دہلی سے وضاحت طلب کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت کے مطابق شاکراللہ، جیل کے ٹی وی روم میں ساتھی قیدیوں کے تشدد کی وجہ سے شدید زخمی ہوئے اور جانبر نہ ہو سکے۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارتی جیل میں پاکستانی قیدی بدترین تشدد کے بعد قتل

ترجمان نے کہا کہ یہ ناقابل فہم ہے کہ ایک باقاعدہ حکومتی سیٹ اپ میں ایسی صورتحال پیدا ہونے کی اجازت دی گئی کہ شاکر اللہ کو مہلک زخم آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں اور بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کی حفاظت بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے‘۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے مطالبہ کیا کہ ’بھارتی حکومت کو اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے اضافی اقدامات کرنے چاہیے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارتی حکومت تمام پاکستانی شہریوں کی سیکیورٹی کے لئے اضافی اقدامات کرے، خاص طور پر بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو‘۔

مزید پڑھیں: ’بھارت کی جارحانہ پالیسی سے تحریک آزادی مسلح مزاحمت میں بدل سکتی ہے‘

واضح رہے کہ دی ہندو نے رپورٹ شائع کی تھی کہ جے پور سینٹرل جیل میں 3 قیدیوں کے ایک گروپ نے پاکستانی قیدی کو بدترین تشدد کرکے قتل کردیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ ’جاں بحق ہونے والا قیدی شاکراللہ سیالکوٹ کا رہائشی تھا اور جے پور میں 2017 میں دہشت گردی سے متعلق ایک کیس میں عمر قید کاٹ رہا تھا‘۔