دنیا

فوجی کارروائیوں کو سیاست کی نذر کرنے پر مودی حکومت پر تنقید

پاک-بھارت کشیدگی بڑھنے کے بعد سے نریندر مودی نے میڈیا کا سامنا نہیں کیا اور نہ ہی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کی۔

بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے فوجی اہلکار کی ہلاکت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں وزیر اعظم سے سوالات کرنے سے نہیں روک سکتے۔

کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے اپوزیشن کی مفاہمتی یادداشت پڑھ کر سنائی، جس میں کہا گیا کہ حکمران جماعت کی جانب سے مسلح افواج کی قربانیوں کو سیاست کی نذر کرنے پر 21 جماعتوں کے اجلاس میں گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ نیشنل سیکیورٹی کو تنگ سیاسی فکر سے لازمی طور پر باہر نکلنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری کا پاکستان، بھارت سے کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ

اپوزیشن نے کشیدہ صورتحال میں روایت کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس نہ بلانے پر افسوس کا اظہار کیا۔

مفاہمتی یادداشت میں پلوامہ حملے میں 40 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہوئے سرحد پار حملوں پر بھارتی فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

البتہ اجلاس کے دوران بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو پاکستان کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس کے دوران اس سوال پر غور کیا کہ فضائی حملوں یا پاکستان کی جانب سے کارروائی پر کیا حکمت عملی اپنائی جانی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جنگی طیارے کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی

کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی صدر راہول گاندھی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وقت سیاسی محاذ آرائی کا نہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد سے نریندر مودی نے نا ہی میڈیا کا سامنا کیا اور نہ ہی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کی البتہ جمعرات کو وہ ایک ریلی سے خطاب کریں گے جسے ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جائے گا اور اس اقدام کی اپوزیشن جماعتوں نے شدید مخالفت کی۔


یہ خبر 28 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔