صحت

مچھلی کے تیل کو زیادہ کھانے سے ہونے والے نقصانات

مچھلی کا تیل ہمیشہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا بلکہ اس کی زیادہ مقدار فائدے کی بجائے صحت پہنچاسکتی ہے۔

آپ نے سنا ہوگا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ایسے صحت مند فیٹس ہیں جو کہ دل کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

اور تمام طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے حصول کا بہترین ذریعہ آئلی فش کا استعمال ہے۔

درحقیقت مچھلی کے تیل کو صحت بہتر بنانے کی کنجی بھی مانا جاتا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جسمانی ورم میں کمی لاکر جوڑوں کے امراض کی شدت کم کرسکتا ہے۔

تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ مچھلی کا تیل ہمیشہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا بلکہ اس کی زیادہ مقدار فائدے کی بجائے صحت پہنچاسکتی ہے۔

اس تیل کے کیپسول ڈاکٹر کی تجویز کردہ مقدار کے مطابق کھانے چاہیے ورنہ ان نقصانات کا سامنا ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ شوگر

کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی زیادہ مقدار کا استعمال ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈشوگر لیول بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 8 گرام اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال بلڈشوگر لیول میں 22 فیصد اضافے کا باعث بن گیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ فیٹی ایسڈز گلوکوز بننے کے عمل کو متحرک کرتے ہیں جس کے نتیجے میں طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈشوگر لیول بڑھتا ہے۔

مسوڑوں سے خون

مسوڑوں سے خون بہنا اور نکسیر پھوٹ جانا مچھلی کے تیل کے زیادہ استعمال کے سائیڈ ایفیکٹس ہوتے ہیں، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مچھلی کے تیل کا زیادہ استعمال نکسیر ھوٹنے کا خطرہ بڑھاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کسی سرجری سے پہلے اس تیل کے استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جبکہ خون پتلا کرنے والی ادویات کھانے والے افراد کو بھی ان سپلیمنٹس کا استعمال معالج کے مشورے سے کرنا چاہیے۔

بلڈ پریشر کم ہوجانا

مچھلی کے تیل کی بلڈپریشر میں کمی لانے کی صلاحیت ثابت ہوچکی ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مچھلی کے تیل کا استعمال بلڈ پریشر لو کرتا ہے خصوصاً ہائی بلڈ پریشر یا ہائی کولیسٹرول کے شکار افراد میں۔ ویسے تو یہ ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کے لیے فائدہ مند ہے، مگر ایسے افراد کے لیے یہ سنگین مسئلہ بن سکتا ہے جن کا بلڈ پریشر لو رہتا ہے، ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد ادویات کے استعمال کے ساتھ اس تیل کے کیپسول ڈاکٹر کے مشورے سے ہی کریں۔

ہیضہ

مچھلی کے تیل کے استعمال سے ایک اور سائیڈ ایفیکٹ ہیضے کی شکل میں بھی نظرآتا ہے خصوصاً زیادہ مقدار میں اس کا استعمال کیا جائے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مچھلی کے تیل کے چند مضر اثرات میں سے ایک ہیضہ بھی ہے۔ اگر ان کیپسولز کو کھانے کے بعد ہیضے کا سامنا ہو تو اس کا استعمال کم کردیں یا ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

سینے میں جلن

مچھلی کے تیل کا زیادہ استعمال اکثر سینے میں جلن کا باعث بھی بن جاتا ہے، سینے میں جلن کی دیگر علامات جیسے دل متلانا کا بھی اس سپلیمنٹ کے استعمال میں سامنے آتی ہیں، جس کی وجہ اس میں چکنائی کی مقدار زیادہ ہونا ہے، اگر ایسا تجربہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

فالج کا خطرہ بڑھتا ہے

برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایسٹ Anglia یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مچھلی میں موجود فیٹی ایسڈز جو کہ دل کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، مچھلی کے تیل کے کیپسول کے سپلیمنٹ کی صورت میں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ مچھلی کے تیل کے کیپسول ہارٹ اٹیک، فالج یا دیگر امراض قلب کے خطرے میں کوئی خاص کمی نہیں لاتے۔ درحقیقت محققین نے دریافت کیا کہ اس سپلیمنٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کا باعث بن سکتا ہے جس سے شریانوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بے خوابی

کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق اعتدال میں رہ کر مچھلی کے تیل کا استعمال بھی نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے، مگر اس کا بہت زیادہ استعمال سونا مشکل بنا کر بے خوابی کا شکار بناسکتا ہے، تاہم سائنسدانوں کے مطابق اس بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔