دنیا

بھارت: بی جے پی کے امیدوار کا 240 مقدمات کے ساتھ تاریخی مجرمانہ ریکارڈ

کے سریندرن کے خلاف مقدمات کی یہ تعداد انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں سے زیادہ ہے۔

بھارت کی ریاست کیرالا سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کے سریندرن پر 240 مجرمانہ مقدمات کا انکشاف ہوا ہے۔

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی لوک سبھا (ایوان زیریں) کے انتخابات میں حصہ لینے والے کے سریندرن کے خلاف مقدمات کی یہ تعداد انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں سے زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: ‘مودی لائی’ راہول گاندھی کا انگریزی لغت میں نئے لفظ کے اضافے کا دعویٰ

خیال رہے کہ کے سریندرن، بی جے پی کے جنرل سیکریٹری کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔

نیشنل الیکشن واچ اینڈ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹس ریفارمز (اے ڈی آر) کے مطابق کے سریندرن پر 129 مقدمات انتہائی سنگین نوعیت کے جرائم پر مبنی ہیں۔

کیرالا سے ہی کانگریس کے ڈین کیرکاوسکی کا نام اس فہرست میں دوسرے نمبر پر درج ہے جن کے خلاف 204 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کیرکاوسکی پر 37 مقدمات انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: مغربی بنگال میں سیاسی ہنگامے، انتخابی مہم کا دورانیہ محدود

اسی طرح واراناسی سے انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد امیدوار عتیق احمد کے خلاف 80 مقدمات درج ہیں، جن میں 59 انتہائی سنگین نوعیت کے ہیں۔

بی جے پی کے دوسرے رہنما باپو راؤ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر شمار ہوتے ہیں جنہیں 55 مقدمات کا سامنا ہے۔

مقدمات کی تعداد کے پیش نظر پانچویں نمبر پر کانگریس کے انومولا ریونتھ ریڈی ہیں جن پر 42 مقدمات میں سے 19 سنگین نوعیت کے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے ایوان زیریں کے 17ویں انتخابات کے 6 مراحل مکمل ہو چکے ہیں اور چھٹے مرحلے میں دارالحکومت دہلی اور دیگر 6 ریاستوں کی 59 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے تھے۔

دیگر 60 نشستوں پر انتخابات کا ساتواں اور آخری مرحلہ 19 مئی کو ہوگا۔

مزید پڑھیں: بھارت: کانگریس کو ووٹ دینے پر 'بی جے پی' رہنما کا کزن پر قاتلانہ حملہ

بھارتی انتخابات میں مرحلہ وار پولنگ کا پہلا سلسلہ 11 اپریل کو ہوا تھا، جس میں 20 ریاستوں اور وفاقی انتظامی علاقوں کی 91 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔