دنیا

وزیر اعظم کی انتخابات میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارکباد

جنوبی ایشیا میں امن اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے نریندر مودی کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرامید ہوں، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے خطے میں امن و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کی امید ظاہر کر دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اتحادیوں کی کامیابی پر میں وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور جنوبی ایشیا میں امن اور خطے کی ترقی و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرامید ہوں۔'

واضح رہے کہ بھارت میں عام انتخابات کے آغاز سے قبل 9 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان نے چند غیر ملکی صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کی قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتخابات میں جیتنے سے امن مذاکرات کا بہتر موقع ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر بھارت میں اگلی حکومت کانگریس کی ہوئی تو پاکستان سے مقبوضہ کشمیر پر معاہدہ ہونا مشکل ہوگا، تاہم اگر بی جے پی جیت گئی تو شاید اس مسئلے کا کوئی حل نکل سکے گا۔'

انہوں نے کہا کہ ’اس کے باوجود مودی کے بھارت میں کشمیر کے مسلمانوں اور عام مسلمانوں کے ساتھ اجنبیوں جیسا سلوک برتا جارہا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارتی انتخابات کے وہ حقائق جنہیں آپ ضرور جاننا چاہیں گے

بھارت میں انتخابات سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نریندر مودی اور ان کی جماعت پر سخت تنقید سامنے آئی تھی۔

مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس، عام آدمی پارٹی ( اے اے پی)، کشمیری سیاستدانوں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی جانب سے بی جے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

وزیراعظم پاکستان کے بیان پر کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ ’ پاکستان سرکاری طور مودی کا اتحادی بن گیا ہے! مودی کے لیے ووٹ پاکستان کے لیے ووٹ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مودی جی، پہلے نواز شریف اب عمران خان آپ کے دوست ہیں، راز کھل گیا ہے‘۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کیا کہ مودی صاحب یہ کہتے رہے ہیں کہ صرف پاکستان اور اس کے ہمدرد چاہتے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہار جائے، تاہم عمران خان نے ان کی دوسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے لیے حمایت کردی۔

عمر عبداللہ کی ریاستی حریف اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق اتحادی محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھگت اپنا سر کھجا رہے ہے ہیں اور حیران ہورہے ہیں کہ انہیں عمران خان کی تعریف کرنی چاہیے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ کی اچانک ملاقات

دوسری جانب بھارتی انتخابات کے نتائج سے ایک روز قبل ہی کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سالانہ اجلاس کے دوران پاک ۔ بھارت وزرائے خارجہ کی غیر رسمی بات چیت ہوئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے ایک ہی وقت میں کانفرنس ہال پہنچے تو دونوں کے درمیان غیر رسمی بات چیت ہوئی۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 'آج سشما جی سے بھی ملاقات ہوئی انہیں گلا تھا کہ ہم کبھی کبھار کڑوا بولتے ہیں اور وہ مٹھائی لے کر آئی ہیں تاکہ ہم میٹھا بولیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے انہیں واضح کیا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں اور وزیر اعظم عمران خان نے تو پہلی تقریر میں کہا تھا کہ ہندوستان ایک قدم بڑھائے تو ہم دو بڑھائیں گے، جبکہ ہم تو آج بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔'