پاکستان

آزاد کشمیر کا خسارے سے پاک 120 ارب روپے کا بجٹ پیش

بجٹ میں اخراجات 97 ارب روپے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 24 ارب 56 کروڑ روپے مختص کیے گئے، وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب

مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے نئے مالی سال 20-2019 کے لیے 121 ارب 56 کروڑ روپے کا خسارے سے پاک بجٹ پیش کردیا۔

وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں اخراجات 97 ارب روپے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے 24 ارب 56 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 20-2019 کیلئے پنجاب کا 23 کھرب روپے کا بجٹ پیش

وزیر خزانہ نے قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ 20-2019 کے مالی بجٹ میں گزشتہ مالی بجٹ کے مقابلے میں 11 فیصد اضافہ کیا گیا جس میں 65 فیصد رقم انفرااسٹرکچر، 24 فیصد سماجی شعبوں اور 11 فیصد پیداواری شعبوں میں خرچ کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل عطیہ ہے۔

بجٹ سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ

علاوہ ازیں ڈاکٹر نجیب نقی نے بتایا کہ وفاقی وزارت کشمیر آئندہ مالی سال کے دوران آزاد کشمیر کے جاری منصوبوں پر تقریباً 2 ارب 74 لاکھ روپے خرچ کرے گی۔

دیگر وفاقی وزارتیں اور ڈویژن آزاد کشمیر میں اپنے منصوبوں پر تقریباً 44 ارب روپے خرچ کریں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد کشمیر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیرات نو سے متعلق جاری منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 20-2019 کیلئے 70 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 2019-20 میں ریاستی وسائل سے 97 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ معذور سرکاری ملازمین کے الاؤنس میں ایک ہزار سے 2 ہزار روپے ماہانہ اضافہ کیا جائےگا۔

علاوہ ازیں بجٹ میں وزرا اور سیکریٹریز کے پرائیوٹ سیکریٹریز کی تنخواہوں میں تقریباً 25 فیصد تک اضافہ تجویز کیا گیا۔

ڈاکٹر نجیب نقی نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کے لیے عبوری ریلیف الاؤنس میں بھی 5 سے 10 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔