پاکستان

آرمی چیف کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، شیخ رشید کا دعویٰ

6 مہینے تو دور کی بات ہے 6 ہفتے میں ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کا فیصلہ ہوجائے گا، وزیر ریلوے

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام جماعتیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر متفق ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو دوراندیشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 6 مہینے تو دور کی بات ہے 6 ہفتے میں ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کا فیصلہ ہوجائے گا۔

مزیدپڑھیں: سپریم کورٹ: آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع

انہوں نے کہاکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ناصرف افغانستان میں امن کی فضا بحال کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا بلکہ پاک-افغان سرحدی تنازع ڈیورنڈ لائن پر بھی باڑ لگا دی۔

دوران گفتگو شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ موجودہ آرمی چیف نے ایران اور یواے ای کے ساتھ بہتر تعلقات رکھے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوری حکومت اور عمران خان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں جس کا مقصد جمہوریت کی کامیابی ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو 3سال ملیں گے اور ہماری حکومت کے بھی 3 سال ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں ان کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ کے 14 ارکان نے آرمی چیف کی توسیع پر رائے نہیں دی، چیف جسٹس

عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مظہر عالم پر مشتمل 3 رکنی بینچ کی سماعت کی تھی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق صدر مملکت، افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر ہیں، آئین کے آرٹیکل 243 میں تعیناتی کا اختیار صدر مملکت کا ہے لیکن آرمی چیف کی مدت تعیناتی کا قانون میں ذکر نہیں، آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ محدود یا معطل کرنے کا بھی کہیں ذکر نہیں۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ہم عدالتی لچک کا مظاہرہ کر رہے ہیں، یہ مناسب ہے کہ ہم یہ معاملہ وفاق اور پارلیمنٹ کے حوالے کرتے ہیں، پارلیمنٹ اور وفاقی حکومت چیف آف آرمی اسٹاف کی ملازمت کی شرائط کو بذریعہ ایکٹ آف پارلیمنٹ واضح کرے

'زرداری کی پلی بارگین کا معاملہ مارچ تک متوقع ہے'

پریس کانفرنس میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی پلی بارگین کا معاملہ مارچ تک متوقع ہے۔

اس سے قبل بھی وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا تھا کہ آصف علی زرداری کے خلاف 5 مقدمات میں پلی بارگین کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لوگوں نے رقم دینا شروع کردی ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) نے خزانہ بھرنا شروع کردیا۔

'عثمان بزدار سیکھ گئے، سب ٹھیک ہوجائے گا'

علاوہ ازیں آج دوران گفتگو ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے تسلیم کیا کہ لاہور میں مہنگائی عروج پر ہے اور اشیا کی زائد قیمتیں وصول کی جارہی ہیں۔

تاہم شیخ رشید نے اسے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ناکامی تسلیم نہیں کیا اور کہا کہ 'وہ سیکھ گئے ہیں، سب ٹھیک ہوجائےگا'۔

اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو کھلی چھوٹ دے دی ہے اور اب وہ جمعہ جمعہ کھیلتے رہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ سابق وزیر قانون فروغ نسیم ایک سمجھدار اور باصلاحیت وکیل ہیں اور ان سے یہ غلطی نہیں ہوئی۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری زندگی میں دو سیاسی رہنما تبدیلی کا باعث بنے، ان میں ایک ذوالفقار علی بھٹو تھے اور دوسرے اب عمران خان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مافیا ہے جو عمران خان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔

دریں اثنا شیخ رشید نے واضح کیا کہ امریکا، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر کوئی بھی تنقید کرے لیکن پوری عوام چین کے ساتھ ہے۔