پاکستان آکر گوشت کھانے کا اپنا الگ ہی مزہ ہے
جب کبھی پاکستان جانا ہوتا ہے تو اپنی اہلیہ کی نظروں سے بچ کر گوشت سے بنے کھانوں کا لطف اٹھانے کی پوری پوری کوشش کرتا ہوں۔ سچ پوچھیے تو یہاں گوشت کے بنے کھانوں کا مزہ لوٹنے میں کوئی پچھتاوا بھی نہیں ہوتا کیونکہ سری لنکا میں بڑی حد تک میری خوراک میں گوشت شامل ہی نہیں ہوتا اور گوشت کی کمی کو مچھلی پورا کرتی ہے۔
چنانچہ جب تھوڑے عرصے کے لیے اسلام آباد آنا ہوا تو میرے ایک پرانے دوست قاسم شاہ نے مجھے بار بی کیو پر مدعو کرلیا۔
قاسم اپنے کھانے بالخصوص گوشت کے پکوانوں کے معاملے پر بہت زیادہ سنجیدہ ہے، اس لیے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ دعوت کوئی عام دعوت نہیں ہونے جا رہی، اور میرا اندازہ درست نکلا۔ وہاں سیخوں پر پرویا ہوا مٹن بہت ہی رسیلا اور نرم تھا۔ میں نے وہاں ایک نئی چیز یہ دیکھی کہ انگاروں پر بھیڑ کی چربی کی چند سیخیں بھی موجود تھیں۔ چربی پگھلنے پر اسے مٹن پر رگڑ دیا جاتا تاکہ گوشت نم رہے۔