دنیا

سال 2019 کی وہ خبریں جنہیں بھلانا ممکن نہیں

نئے سال کا کیلنڈر لگانے سے پہلے گزشتہ 12 ماہ پرنظر ڈالیں تو لبوں پر بہت ساری مسکراہٹیں اور آنکھوں میں آنسو آجائیں گے۔

ہر گزرتا پل ماضی ہے، اسے کبھی پھر ہماری زندگی میں واپس نہیں آنا، اسی طرح گزشتہ سال کی مانند یہ سال بھی ماضی کا حصہ بننے والا ہے، جس کے بعد ہم اپنے گھروں اور دفاتر پر آویزاں 2019 کے کیلینڈر کے بجائے 2020 کا کیلنڈر آویزاں کردیں گے۔

لیکن اگر 2019 کے کیلنڈر کو اتارنے سے پہلے ایک بار اس کے 12 مہینوں کے اوراق کو چند لمحات کے لیے دیکھ کر گزشتہ 365 دنوں کا جائزہ لیا جائے تو، ہمارے لبوں پر بہت ساری مسکراہٹیں اور آنکھوں میں ڈھیر سارے آنسو آجائیں گے، اور اسی کا نام زندگی ہے۔

عام تاثر یہی ہے کہ 2019 میں کچھ بھی منفرد اور دلفریب نہیں ہوا، لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ اگر اب پیچھے مڑ کر وقت اور خبروں کا جائزہ لیا جائے تو ہمارے سامنے 2019 کی ایک منفرد تصویر بننا شروع ہوجائے گی جس میں آنسوؤں کے ساتھ مسکراہٹیں بھی ہوں گی اور غموں کے ساتھ خوشیاں بھی ہوں گی۔

خوشی کے لمحات اور یادگار واقعات کی شروعات کہاں سے ہونی چاہیے اور اختتام کہاں کیا جائے، یہ فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوتا، اس لیے 2019 کے اہم واقعات کو نمبروں سے آزاد کرنا ہی بہتر ہے۔

سال 2019 کے 365 دنوں میں سے زیادہ دنوں میں ہمیں ایسی متعدد خبریں پڑھنے کو ملی ہوں گی، جنہوں نے جہاں دوسرے لوگوں کی زندگی پر اثرات مرتب کیے ہوں گے، وہیں انہوں نے ہمارے ذہنوں کو بھی جنجھوڑ کر رکھ دیا ہوگا لیکن سال کے 365 دن میں سے کم سے کم 150 دن ایسے بھی گزرے جن میں لوگوں کو عالمی سطح پر یومیہ کم سے کم ایک اچھی خبر بھی سننے یا پڑھنے کو ملی۔

ایسی ہی چند دلچسپ، مثبت اور امید افزا خبریں بھی ہیں جنہوں نے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی افق پر اپنے گہرے اثرات مرتب کیے اور جن کا تذکرہ 2020 میں بھی ہوتا رہے گا۔

—فوٹو: جیسن گروتھ فوٹوگرافی

سال 2019 کے آغاز میں ہی امریکا سے ایک اچھی خبر سننے کو ملی اور وہ خبر سے زیادہ خود امریکیوں کے لیے اہم تھی کیوں کہ امریکا کی تاریخ میں پہلی بار وہاں 2 مقامی خواتین رکن پارلیمنٹ منتخب ہوکر کانگریس پہنچیں تھیں۔

59 سالہ ڈیب ہالاند امریکی ریاست نیو میکسیکو جب کہ 39 سالہ شیرک ڈیوڈس ریاست کنساس سے رکن اسمبلی منتخب ہوکر امریکی ایوان میں پہنچیں۔

یہ پہلی خواتین ہیں جن کے آباؤ اجداد بھی امریکی تھے جب کہ وہ خود بھی امریکا میں ہی پیدا ہوئیں۔

—فوٹو: سی جی ٹی این

سال 2019 کے پہلے ہی ہفتے دنیا کو سائنسی حوالے سے ایک اچھی خبر پڑھنے کو ملی اور وہ خبر عام لوگوں کے لیے اتنی اہم نہیں تھی لیکن ڈیڑھ ارب کے قریب آبادی رکھنے والے ملک چین کے لیے اہم تھی۔

چین نے جنوری 2019 کے آغاز میں ہی دعویٰ کیا کہ خلائی گاڑی’ چینگ 4 ‘ چاند کے ’ تاریک حصے ‘ یعنی عقبی حصے پر کامیابی سے اتر گئی اور یہ کامیابی حاصل کرنے والا چین دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔

اس سے قبل اگرچہ امریکا اور روس کے خلائی مشن چاند پر پہنچے تھے تاہم وہ چاند کے اس حصے تک نہیں پہنچے تھے۔

—فوٹو: اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز

پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) نے سال 2019 کے فروری میں فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پڑوسی ملک بھارت کے جنگی جہازوں کو تباہ کرنے کے بعد ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کیا تھا۔

گرفتار پائلٹ کو بعد ازاں پاکستان نے خطے میں امن کے قیام اور جذبہ خیر سگالی کے تحت آزاد کیا۔

پاکستان کے اس قدم کو عالمی سطح پر سراہا گیا اور پاکستان کی امن پالیسی کی بھی تعریف کی گئی۔

— فوٹو: اے ایف پی

کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس نے سال 2019 کے دوسرے مہینے فروری میں جزیرہ نما عرب سرزمین کا دورہ کیا اور وہ تاریخی دورے پر ابو ظہبی پہنچے، وہ اس خطے کا دورہ کرنے والے پہلے مسیحی روحانی پیشوا بنے۔

دورے کے دوران ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے متحدہ عرب امارات میں تعمیر ہونے والے پہلے چرچ کی زمین کی دستاویزات پوپ فرانسس کو تحفے کے طور پر پیش کیں۔

پوپ فرانسس نے جواب میں ولی عہد کو مصر کے سلطان ملک الکمال اور سینٹ فرانسس اسیسی کے درمیان 1219 میں ہوئی ملاقات کا فریم کیا ہوا تمغہ پیش کیا۔

—فوٹو: فیس بک

سال 2019 کے آغاز میں ہی صوبہ سندھ کے پسماندہ ضلع قمبر - شہدادکوٹ سے تعلق رکھنے والی ہندو برادری کی نوجوان لڑکی سمن کماری نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی ہندو خاتون جج ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

سمن کماری نے حیدر آباد سے اپنا ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا اور کراچی کے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) یونیورسٹی سے قانون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی جس کے بعد انہوں نے ایک مسابقتی امتحان پاس کیا جس کے بعد انہیں پہلی ہندو خاتون جج کے طور پر تعینات کیا گیا۔

—فوٹو: ای پی اے

مقدونیہ نام آتے ہی مشرقی یورپ کی زمین حالات کو سمجھنا مشکل بن جاتا ہے، کیوں کہ قدیم یونان میں اس نام سے ایک سلطنت موجود تھی جو بعد ازاں مشرقی یورپی ملک یوگوسلاویہ کا حصہ رہی۔

مقدونیہ نے 1990 کے بعد یوگوسلاویہ سے علیحدگی اور آزادی حاصل کی تھی، تاہم ’مقدونیہ‘ نام ہونے کی وجہ سے اس کا تنازع یونانی حکومت سے چلا آ رہا تھا، یونان کا مؤقف تھا کہ ’مقدونیہ‘ کو صرف ’مقدونیہ‘ کہلانے کا حق نہیں تاہم مقدونیہ اسی نام پر بضد رہا۔

لیکن باالآخر تین دہائیوں کے تنازع کے بعد فروری 2019 میں یونان اور مقدونیہ میں معاہدے طے پاگیا اور مقدونیہ نے اپنا نام بدل کر ’شمالی مقدونیہ‘ رکھ لیا۔

—فوٹو: اسپیس ڈاٹ کام

اگرچہ سال 2019 میں چین پہلی بار چاند کے تاریک حصے میں پہنچنے والا ملک بن گیا تھا، تاہم 2019 میں ہی دنیا کی تاریخ میں پہلی بار چاند کی جانب ایک خانگی مشن بھیجا گیا۔

چاند پر بھیجا جانے والا نجی مشن اسرائیلی کمپنی نے بھیجا تھا، اس لیے بعض لوگوں نے اس مشن کو اسرائیل کا مشن بھی قرار دیا تھا، تاہم کمپنی کے مطابق وہ اسرائیلی حکومت کی نمائندہ نہیں بلکہ آزادانہ طور پر اس مشن پر کام کر رہی ہے، تاہم اسرائیلی کمپنی کا یہ مشن مکمل نہیں ہو سکا اور چاند کی جانب بھیجی گئی گاڑی تباہ ہوگئی۔

—فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ میں مارچ 2019 میں ایک سفید فام آسٹریلوی نژاد دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد پر حملہ کرکے 50 سے زائد نمازیوں کو شہید جب کہ 100 سے زائد کو زخمی کردیا تھا جس کے بعد نہ صرف نیوزی لینڈ بلکہ عالمی سطح پر پہلی بار مسلمانوں سے مثالی اظہار یکجہتی دیکھنے کو ملی۔

یورپ اور امریکا کے مختلف ممالک میں نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی اور مسلمانوں سے کھل کر ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

نیوزی لینڈ کی تاریخ کے اس سب سے بڑے واقعے کے بعد پہلی بار دنیا میں اس بات پر بھی کھل کر بحث ہونے لگی کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، مارنے والا غیر مسلم بھی ہوسکتا اور وہ سفید فام بھی ہوسکتا ہے۔

اس حملے کے بعد جہاں نیوزی لینڈ نے بڑے پیمانے پر قوانین و ضوابط میں تبدیلی کی، وہیں پہلی بار وہاں کی قومی اسمبلی میں قرآن پاک کی تلاوت کروائی گئی اور وہاں کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد پر نیوزی لینڈ کی عدالت نے پہلی بار دہشت گردی کی فرد جرم عائد کی تھی اور انہیں جیل بھی بھیجا گیا تھا۔

—فوٹو: رائٹرز

سابق سوویت یونین بکھرنے کے بعد 1990 میں نئے ملک بننے والے قازقستان کے صدر 78 سالہ نور سلطان نظربایوف نے 29 سال تک صدارت پر فائز رہنے کے بعد استعفیٰ دیا، وہ ملک کے پہلے اور مارچ 2019 تک کے واحد صدر تھے۔

ان کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے اگلے ہی روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ کا نام تبدیل کرکے ’نور سلطان‘ رکھا گیا تھا۔

نور سلطان نظربایوف کے استعفیٰ کے بعد قازقستان کے سینیٹ کے چیئرمین قسیم جمارت تکاویف نگراں صدر بنے تھے جو بعد ازاں جون 2019 میں ہونے والے انتخابات میں صدر منتخب ہوئے۔

—فوٹو: ٹوئٹر

یورپی ملک ناروے کی جانب سے ریاضی کے شعبے میں 2001 سے دیے جانے والے ’نوبیل پرائز‘ جیسے ایوارڈ ابیل پرائز کو پہلی بار ایک خاتون نے جیتا، یہ ایوارڈ معروف ریاضی دان نیلز ہینک ابیل کی خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔

سال 2019 کا ابیل انعام امریکی ریاضی دان خاتون کرن اہلینک نے جیتا، اس انعام جیتنے والے کو 7 لاکھ ڈالر سے زیادہ کی رقم دی جاتی ہے۔

—فوٹو: شٹر اسٹاک

یورپی ملک سلواکیہ کے عوام نے بھی سال 2019 کے اپریل مہینے میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ایک خاتون کو صدارت کے لیے منتخب کیا۔

معروف سیاستدان 46 سالہ زوزانے کیپتوا نے اپریل میں ہونے والے انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کرتے ہوئے میدان مارا اور انہوں نے جون میں صدر کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔

—فوٹو: اے پی

افریقی ملک سوڈان میں اپریل میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آنے کے بعد ملک کی فوج نے 30 سال سے اقتدار میں رہنے اور صدارت کے منصب پر فائز عمر البشیر کو معطل کرنے کے بعد گرفتار کیا اور دسمبر کے وسط تک عدالت نے انہیں کرپشن مقدمات میں 2 سال تک قید کی سزا سنائی۔

—فوٹو: کرکس

مئی 2019 میں مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی کے اہم ترین ایڈمنسٹریٹو ادارے میں پہلی بار 4 خواتین کو مقرر کیا۔

خواتین کو ویٹی کن سٹی کے اس ادارے میں مقرر کیا گیا جو ہر چند سال بعد ویٹی کن میں دنیا بھر کے بشپس کے ہونے والے اہم اجلاس کے معاملات دیکھتا ہے اور وہ اس اجلاس میں زیر بحث آنے والے مسائل کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔

پوپ فرانسس نے تین خواتین کو درمیانے جب کہ ایک خاتون کو اعلیٰ عہدے پر فائز کیا۔

—فوٹو: سیٹلائٹ ٹوڈے

جنوبی ایشیائی ملک نیپال نے سری لنکا کے ساتھ مل کر امریکی تعاون سے پہلی بار اپنی ایک سیٹلائٹ خلا میں بھیجی جو زمین کے کشش ثقل کے اندر بھیجی جانے والی سیٹلائٹ تھی، اس سیٹلائٹ کو نیپالی سائنس دانوں نے ہی بنایا تھا۔

—فوٹو:آئی او ایل

مئی 2019 میں جنوبی افریقہ کی سیاہ فام کوہ پیما 48 سارے کھمالو نے دنیا کی سب سے بڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرکے نیا اعزاز حاصل کیا۔

وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی نہ صرف پہلی جنوبی افریقی خاتون بنیں بلکہ وہ پہلی سیاہ فام افریقی خاتون بھی بنیں۔

—فوٹو: اے ایف پی

یورپی ملک یوکرین کے 41 سالہ ولادیمیر زیلنسکے مئی 2019 میں ملک کے صدر منتخب ہوئے، دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے ملک کے ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے ایک ڈرامے میں صدر مملکت کا کردار ادا کیا تھا، ولادمیر زیلنسکے کا سیاست میں کوئی اچھا تجربہ نہیں تھا، تاہم وہ اپنی کامیڈی کی وجہ سے زیادہ شہرت رکھتے تھے۔

—فوٹو: ڈبلیو ایچ او

اپریل 2019 میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دیگر کئی دوائی ساز اداروں کی طویل تحقیق اور اربوں ڈالر کی لاگت کے بعد تیار کی گئی ملیریا سے بچاؤ کی پہلی ویکسین کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔

مذکورہ ویکسین کو اگرچہ 2017 میں تیار کیا گیا تھا، تاہم اس کی آزمائش رواں سال کی گئی اور یہ آزمائشی پروگرام 4 سال تک جاری رہے گا اور اس دوران ہر 5 ماہ کے بچے سے لے کر 2 سال کے بچوں کو سالانہ 4 بار ویکسین دی جائے گی، جس کے بعد اس کے نتائج آنے کے بعد اس کی فروخت یا اسے عام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

—فوٹو: اے پی

جاپان کی 200 سال کی تاریخ میں پہلی بار رواں برس اپریل میں وہاں کے بادشاہ 85 سالہ بادشاہ آکی ہیتو نے 30 سال تک بادشاہت کرنے کے بعد تخت سے دستبرداری کا اعلان کیا، وہ 2 صدیوں بعد تخت سے خود الگ ہونے والے پہلے بادشاہ بھی بنے، انہوں نے زائد العمری کی وجہ سے تخت چھوڑا اور بیٹے کو بادشاہ بننے کا موقع دیا۔

نئے بننے والے بادشاہ نارو ہیتو —فوٹو: اے پی

جاپان کے نئے بادشاہ نارو ہیتو نے اگرچہ یکم مئی کو ہی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور وہاں نئے بادشاہی دور کا آغاز ہوا تھا۔

تاہم انہوں نے اکتوبر 2019 میں باضابطہ طور پر بادشاہت کا تخت سنبھالا تھا۔

—فوٹو: اے پی

جنوبی افریقہ میں نئی بننے والی حکومت نے جون 2019 میں نیا اعزاز حاصل کرتے ہوئے پہلی بار حکومتی کابینہ کی تعداد بڑھائی۔

جنوبی افریقہ میں 28 وزارتوں میں سے 14 کی ذمہ داری خواتین کو دی گئی جب کہ نائب وزیر کی ذمہ داریاں بھی مرد و خواتین پر یکساں تقسیم کی گئیں۔

حکومتی کابینہ میں خواتین کی تعداد مردوں کے برابر رکھنے والا جنوبی افریقہ رواں برس دنیا کا 11 واں ملک بھی بنا۔

—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں شامل کیے سابق ’فاٹا‘ کے 16 اضلاع میں جولائی 2019 میں پہلی بار صوبائی نشستوں پر انتخابات ہوئے، اس سے قبل ان تمام اضلاع میں صرف قومی اسمبلی کے انتخابات ہوتے رہے تھے۔

مذکورہ 16 قبائلی اضلاع پہلے پاکستان کی وفاقی حکومت کے ماتحت تھے، تاہم نئی قانون سازی کے تحت ان اضلاع کو خیبرپختونخوا میں شامل کیا گیا تھا، جس کے بعد وہاں پہلی بار صوبائی نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے۔

—فوٹو: فیس بک

امریکی ریاست کیلیفورنیا نے جولائی 2019 میں پہلی بار ایک منفرد قانون بناکر نیا اعزاز حاصل کیا تھا، کیلیفورنیا نے افریقی نسل سے تعلق رکھنے والے افراد کو بالوں کے اسٹائل کی وجہ سے نشانہ بنائے جانے یا انہیں کم تر سمجھنے کے حوالے سے ایک قانون بنایا جس کے تحت بالوں کے قدرتی اسٹائل کی وجہ سے کسی بھی انسان کو تضحیک کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔

کیلیفورنیا کے بعد یہی بل نیویارک نے بھی منظور کیا جب کہ دسمبر 2019 تک یہی بل ریاست نیو جرسی نے بھی بنایا۔

اس بل کے بعد افریقی نسل سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت کسی بھی ایسے شخص کو بالوں کے گھنگھریالے ہونے سمیت عجب طرح کے اسٹائل ہونے کی وجہ سے تضحیک کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔

——فوٹو: دی گارجین

پھیپھڑوں کی جینیاتی بیماری میں مبتلا برطانیہ کی 17 سالہ لڑکی ازابیل ہولڈوے کو مئی 2019 میں دنیا کی پہلی ایسی مریض قرار دیا گیا جنہیں ایک خاص قسم کے علاج کے ذریعے موت کے منہ سے بچایا گیا۔

ازابیل ہولڈوے پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کے دوران انتہائی علیل ہوگئی تھیں اور ڈاکٹرز بھی مایوس ہوگئے تھے اور ان کے بچنے کے محض ایک فیصد چانس تھے، تاہم بعد ازاں امریکی و برطانوی ماہرین نے ان کے پھیپھڑوں کو لگنے والے ’انفیکشن‘ کو ایک خاص طرح کے ’دوست وائرس‘ کی مدد سے ختم کیا اور وہ زندگی کی جانب لوٹیں۔

—فوٹو: اے ایف پی

رواں برس جولائی میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی ٹیم پہلی بار ’ورلڈ کپ کی فاتح‘ قرار پائی۔

انگلینڈ کی ٹیم اپنے ہوم گراونڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے فائنل کے میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کے مد مقابل تھی اور دونوں ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے میچ کو برابر کردیا تھا اور بعد ازاں سپر اوور کھیلا گیا اور اس میں بھی میچ ٹائی ہوگیا تو منتظمین نے باؤنڈری کے نئے قانون کے تحت انگلینڈ کو فاتح قرار دیا۔

انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب بنائے گئے نئے کرکٹ قوانین پر تنظیم کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

—فوٹو: اے ایف پی

جرمن سیاستدان 61 سالہ ارسلا وون دیر رواں برس جولائی میں وہ پہلی خاتون بنیں جو یورپین یونین کی قانون سازی کرنے والے ادارے ’یورپین کمیشن‘ کی صدر بنیں۔

یورپین کمیشن کے صدر کے عہدے پر ان سے قبل کوئی خاتون منتخب نہیں ہوئی تھیں، انہوں نے یکم دسمبر 2019 کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں.

—فوٹو: دی گارجین

اگست 2019 میں برطانیہ میں ہونے والی گھڑ دوڑ جیت کر جواں سالہ خدیجہ ملاح نے نئی تاریخ رقم کی، وہ نہ صرف برطانیہ میں ہونے والی گھڑ دوڑ جیتنے والی پہلی لڑکی قرار پائیں بلکہ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی مسلمان اور پہلی باحجاب لڑکی بھی بنیں۔

—فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے اگست 2019 میں خواتین کو مزید آزادیاں دیتے ہوئے انہیں کسی بھی بیرون ملک دورہ کرنے کے لیے ’مرد سرپرست‘ کی اجازت سے آزاد کیا۔

نئے قوانین کے تحت اب کسی بھی سعودی خاتون کو بیرون ملک دورہ کرنے کے لیے اپنے گھر کے مرد سربراہ سے اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مذکورہ آزادیاں ملنے کے بعد رواں برس بڑی تعداد میں سعودی خواتین اور خاص طور پر نوجوان لڑکیاں بیرون ممالک دوروں پر گئیں۔

—فوٹو: اے ایف پی

بھارت نے رواں برس اگست میں اقوام متحدہ کی قرار داد سمیت دنیا بھر کی تنقید کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی شق 370 کو ختم کردیا تھا جس کے بعد پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کا اجلاس بلایا گیا تھا۔

یہ اجلاس 50 سال بعد پہلی بار ہوا تھا، جس میں خصوصی طور پر صرف مسئلہ کشمیر کے تناظر میں پاکستان اور بھارت کے معاملات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر توانا آواز اٹھانے سے دنیا کے کئی ممالک نے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر کھل کر بات کرنا شروع کی اور بھارتی اقدامات کی بھرپور مخالفت کی۔

—فوٹو: ناسا

رواں برس اکتوبر میں امریکا کی کرسٹینا کوچ اور جیسیکا میر نے نیا اعزاز حاصل کیا، وہ عالمی خلائی اسٹیشن کی مرمت کا مشن مکمل کرنے والی پہلی خواتین قرار پائیں۔

ناسا کے مطابق دونوں امریکی خلانورد خواتین نے 18 اکتوبر کی صبح اپنے تاریخی مشن کا سفر شروع کیا اور سات گھنٹے سے زائد وقت کے بعد وہ عالمی خلائی اسٹیشن پہنچیں۔

دونوں خلا نورد خواتین کو عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر نصب پاور کنٹرول سسٹم میں لگی 2 بیٹریوں کو تبدیل کیا اور انہیں اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے خلائی اسٹیشن کے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔

—فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے ستمبر 2019 میں پہلی بار دنیا کے دیگر یعنی غیر مسلم ممالک کے لیے بھی سیاحتی دروازے کھولنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی اعلان کیا کہ غیر ملکی خواتین سیاحت کے وقت عبایا پہننے کی پابند نہیں ہوں گی۔

—فوٹو: فیس بک

ستمبر 2019 میں صوبہ سندھ کے پسماندہ ترین اضلاع میں شمار ہونے والے عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والی ہندو خاتون پاکستان کی پہلی غیر مسلم پولیس افسر خاتون بنیں۔

ہندو کمیونٹی کی نچلی ذات سمجھی جانے والی کوہلی برادری سے تعلق رکھنے والی پشپا کماری نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے یہ اعزاز حاصل کیا۔

—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے ایک ثقافتی میلے کے دوران جہاں پہلی بار مرد و خواتین کو تفریحی پروگرامات دیکھنے کی اجازت دی گئی تھی اور اس میلے میں جہاں مرد گلوکاروں نے پرفارمنس کی، وہیں خواتین گلوکاراؤں نے بھی پرفارمنس کی تھی۔

اسی میلے میں پاکستانی گلوکار عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان نے بھی پرفارمنس کی تھی جب کہ اسی ’ریاض سیزن‘ نامی میلے میں پہلی بار سعودی عرب میں خواتین کی ریسلنگ منعقد کی گئی تھی، اس ریسلنگ مقابلے میں 29 سالہ امریکن ریسلر لیسی ایونز اور 37 سالہ کینیڈین ریلسر نتالیا نیدھرت ایک دوسرے لڑتی دکھائی دیں اور نتالیا نیدھرت نے مقابلہ جیتا۔

—فوٹو: اے ایف پی

ستمبر 2019 میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ ہزاع المنصوری وہ پہلے عرب خلانورد بنے جنہوں نے عالمی خلائی اسٹیشن کا مختصر دورہ کیا۔

عرب خلانورد 35 سالہ ہزاع المنصوری روس کے خلانورد اولیگ اسکرپوچکا اور امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی خاتون خلا نورد جیسکا کے ساتھ عالمی خلائی اسٹیشن گئے تھے اور وہاں پر 8 دن گزارنے کے بعد واپس زمین پر لوٹے تھے۔

وہ پہلے عرب خلانورد بنے جو خلا میں قرآن پاک لے گئے تھے اور وہاں انہوں نے نماز بھی ادا کی۔

—فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی جانب سے مسلسل منفی بیانات اور شرانگیزیوں کے باوجود پاکستان نے خطے میں قیام امن اور عوامی مفاد کی خاطر تاریخی قدم اٹھایا، سال 2019 میں پاکستان نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنے صوبے پنجاب اور بھارتی ریاست پنجاب سے ملنے والی زمینی سرحد کو ضلع نارووال کے علاقے کرتارپور سے کھول دیا اور وہاں راہداری قائم کی۔

کرتارپور راہداری کھلنے سے بھارت کے سکھ یاتری با آسانی پاکستان میں پنجاب کے شہر نارووال میں باباگرونانک کے گردوارے پر آ سکیں گے، بابا گرو نانک کا گردوارہ ضلع نارووال میں شکر گڑھ کے علاقے میں دریائے راوی کے مغربی جانب واقع ہے، جہاں سکھوں کے پہلے گرونانک دیو جی نے اپنی زندگی کے 18 برس گزارے تھے۔

—فوٹوؒ ٹوئٹر

شورش کا شکار ملک سوڈان نے اکتوبر 2019 میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ایک خاتون کو اعلیٰ ترین عدالت یعنی سپریم کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا۔

سوڈان کی سپریم جوڈیشل کونسل نے 62 سالہ نامور قانوندان و جج نعمت عبداللہ خیر کو چیف جسٹس مقرر کیا تو سوڈان بھر میں ان کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں۔

نعمت عبداللہ خیر کو یہ اعزاز بھی حاصل تھا کہ وہ نہ صرف عرب دنیا بلکہ کسی بھی افریقی مسلم ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس بنیں۔

—فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے سال 2019 میں جہاں غیر مسلم ممالک کے لیے سیاحتی دروازے کھولے تھے، وہیں سعودی عرب کی حکومت نے سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی نامحرم مرد و خواتین کو ہوٹل کا ایک ہی کمرہ لینے کی بھی اجازت دی تھی۔

نئے قانون کے مطابق کوئی بھی مرد و خواتین نکاح یا شادی کیے بغیر ہی ہوٹل کا کمرہ حاصل کرسکتے ہیں۔

—فوٹو: ورلڈ اکانامک فورم

معروف برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے نومبر 2019 میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ایک خاتون کو ایڈیٹر کے طور پر مقرر کیا۔

فنانشل ٹائمز 1888 میں قائم کی گئی تھی اور اب تک اس اخبار کے اعلیٰ ترین عہدے یعنی ایڈیٹر پر کوئی خاتون مقرر نہیں کی گئی تھی، تاہم نومبر 2019 میں لبنانی نژاد برطانوی صحافی رولا خلف کو ایڈیٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔

—اسکرین شاٹ یوٹیوب

سال 2019 کے آخری مہینے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پہلی بار کسی خاتون جج کو تعینات کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خاتون جج لبنیٰ سلیم پرویز سمیت تین ججز سے حلف لیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل لبنیٰ پرویز سلیم سندھ ہائی کورٹ میں بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل خدمات انجام دے رہی تھیں۔

—فوٹو: ایلے میگزین

دنیا بھر میں ہونے والے حسن کے مقابلوں میں عام طور پر گوری رنگت کی حامل دبلی پتلی اور قد آور لڑکیوں کو دنیا کی حسین ترین لڑکا کا اعزاز دیا جاتا ہے، تاہم سال 2019 ایسے مقابلوں کے لیے منفرد سال ثابت ہوا۔

سال 2019 میں جہاں ’مس ورلڈ‘ اور ’مس یونیورس‘ کے 2 عالمی مقابلوں میں سیاہ فام خواتین حسین ترین دوشیزائیں منتخب ہوئیں، وہیں پہلی بار امریکا میں ہونے والے تین حسن کے مقابلوں یعنی ’مس امریکا‘ اور ’مس یو ایس اے‘ سمیت ’مس ٹین یو ایس اے‘ کے مقابلوں میں بھیسیاہ لڑکیوں کو منتخب کیا گیا۔

—فوٹو: ٹوئٹر

یورپی ملک فن لینڈ کی 34 سالہ سانا مارین دسمبر 2019 میں دنیا کی کم عمر ترین خاتون وزیر اعظم قرار پائیں۔

جہاں سانا مارین فن لینڈ کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں، وہیں پہلی بار اس ملک کی حکومت جن سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے بنی ان کی سربراہی خواتین کے پاس تھی اور اس حکومتی اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کی سربراہ خواتین کو اہم وزارتوں کی ذمہ داریاں دی گئیں اور وہ بھی نوجوان وزیر قرار پائیں۔

—فوٹو: سسٹر ہڈ میگزین

سال 2019 کے آخری مہینے میں برطانیہ میں ہونے والے انتخابات میں جہاں کنزرویٹو پارٹی نے تاریخی کامیابی حاصل کی تھی، وہیں ان انتخابات میں پہلی بار 15 پاکستانی سیاستدان بھی کامیاب ہوئے تھے۔

پاکستانی نژاد سیاستدانوں میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں جب کہ مجموعی طور پہلی بار برطانیہ میں ریکارڈ 24 مسلمان سیاستدان انتخابات میں کامیاب ہوئے۔

امریکا کے شہرہ آفا میگزین ’ٹائم‘ نے سال 2019 میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے دنیا بھر میں منفرد شہرت حاصل کرنے والی یورپی ملک سویڈن کی 16 سالہ طالب علم گریٹا تھونبرگ کو ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا۔

وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی اب تک کی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت بن گئیں۔

—فوٹو: ٹائم میگزین

—فوٹو: ناسا

سال 2019 کے آخری مہینے دسمبر کے آخری ہفتے میں 28 دسمبر کو شام 6 بج 16 منٹ پر عالمی خلائی اسٹیشن میں موجود امریکی خاتون خلانورد 40 سالہ کرسٹینا کوچ نے 289 گزار کر نیا ریکارڈ بنایا۔

وہ عالمی خلائی اسٹیشن پر مسلسل 289 دن رہنے والی پہلی خاتون بنیں، ان سے قبل امریکا کا ہی خلانورد پیگی وٹس کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ انہوں نے خلا میں مسلسل 288 دن گزارے تھے۔

کرسٹینا کوچ نے جہاں مسلسل خلا میں 289 دن گزارے وہیں وہ مزید وہاں 2 ماہ ٹھہریں گی اور ممکنہ طور پر فروری 2020 کے پہلے ہفتے میں زمین پر لوٹیں گی۔

—فوٹو: عرب لوکل

سعودی حکومت نے 2019 میں کئی انقلابی فیصلے کیے جن میں سے لڑکوں اور لڑکیوں کی شادی کی عمر کے تعین کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

سعودی حکومت نے دسمبر 2019 کے آخر میں نیا قانون پاس کرتے ہوئے لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے شادی کی عمر کی حد 18 برس مقرر کی جب کہ حکومت نے عدالتوں کو حکم دیا کہ اگر کوئی بھی 15 برس کی عمر سے قبل شادی کرنا چاہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

حکومت نے عدالتوں کو ہدایت نامہ جاری کیا کہ اگر کوئی 15 سال کے بعد اور 18 سال سے قبل شادی کرنا چاہے اور وہ عدالت میں اس متعلق درخواست دائر کرے تو مذکورہ درخواست کو خصوصی کمیشن کی جانب منتقل کیا جائے جو درخواست پر فیصلہ سنائے گی۔

نئے قانون کے مطابق کسی بھی صورت میں 15 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی نہیں کی جا سکتی—فوٹو: اے ایف پی