دنیا

افغانستان: طالبان کا پولیس بیس پر حملہ، 11 اہلکار ہلاک

طالبان کو اس حملے میں ممکنہ طور پر کم از کم ایک پولیس اہلکار کی مدد حاصل تھی، مقامی عہدیدار

شمالی افغانستان میں طالبان کے پولیس بیس پر حملے میں 11 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق مقامی حکومت کے عہدیداروں نے کہا کہ طالبان کو اس حملے میں ممکنہ طور پر کم از کم ایک پولیس اہلکار کی مدد حاصل تھی۔

بغلان صوبے کی کونسل کے رکن مبوب اللہ غفاری نے کہا کہ شدت پسندوں نے پہلے بیس کے قریب چیک پوسٹ کو عبور کیا اور بظاہر وہ باآسانی بیس میں داخل ہوگئے کیونکہ ان کے مددگار پولیس اہلکار نے ان کے لیے دروازے کھول دیے تھے۔

مقامی پولیس کے عہدیدار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط یہی تفصیلات بتائیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے دوران ایسے متعدد حملے ہو چکے ہیں جن میں حملہ آوروں کو اندر کے ہی کسی شخص کی مدد حاصل ہوتی ہے۔

ان حملوں میں اکثر امریکی اور نیٹو فورسز کے اہلکار نشانہ ہوتے ہیں، تاہم جب بھی ایسے حملے افغان سیکیورٹی فورسز پر ہوئے جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: امریکی فوجی طیارہ گر کر تباہ، طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

گزشتہ سال جولائی میں جنوبی قندھار صوبے میں افغان فوجی اہلکار نے دو امریکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا، حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ستمبر میں قندھار میں ہی افغان سول آرڈر پولیس کے اہلکار کی قافلے پر فائرنگ سے 3 امریکی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کی رات بغلان کے دارالحکومت پُلخمری میں کیے گئے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

بغلان میں طالبان کا مضبوط کنٹرول ہے جو اکثر پلخمری اور اس کے اطراف میں افغان سیکیورٹی فورسز کو ہدف بناتے ہیں۔

گزشتہ روز وسطی افغانستان کے طالبان کے زیر کنٹرول علاقے میں امریکی فوج کا چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

اگرچہ طالبان نے طیارہ مار گرانے کی ذمہ داری قبول کی، تاہم امریکی عہدیداروں نے شناخت سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایا کہ اب تک اس بات کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ طیارہ دشمن کی کارروائی میں گر کر تباہ ہوا۔

مزید پڑھیں: شمالی افغانستان میں طالبان کا حملہ، 14 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'طیارے کو، جو انٹیلی جنس مشن پر تھا، غزنی صوبے کے ضلع دیہہ یاک کے علاقے سادو خیل میں مار گرایا گیا۔'

ان کا کہنا تھا کہ طیارے میں امریکی فوج کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔

تاہم افغانستان کے سینئر دفاع عہدیدار نے جہاز میں سینئر امریکی افسران کی موجودگی کی تردید کی۔