انہوں نے کہا کہ مجھے ٹیسٹ میچوں میں وکٹ کیپنگ کرنے کا کہا گیا لیکن میں نے اس سے انکار کردیا حالانکہ میں گزشتہ 3 سے 4 سال سے محدود اوورز کی کرکٹ میں وکٹ کیپنگ کی ذمے داریاں انجام دے رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمر اکمل کا نیا تنازع، وقار یونس پر الزامات لگا دیے
عمر اکمل نے کہا کہ میرا ماننا تھا کہ ان کنڈیشنز میں وکٹ کیپنگ کرنے سے میری بلے سے کارکردگی متاثر ہو سکتی تھی لیکن وقار یونس کو میری بات بری لگ گئی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آج بھی وقار یونس کے الفاظ یاد ہیں اور انہوں نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ مستقبل میں تمہیں کون کرکٹ کھلاتا ہے جس کے بعد میں نے ان سے درخواست کی کہ میں پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔
ورلڈ کپ 2019 سے قبل عمر اکمل کو کارکردگی دکھا کر قومی ٹیم میں واپسی کا نادر موقع ملا لیکن اس مرحلے پر بھی وہ اپنی سابق حرکتوں سے باز نہ آئے۔
میچ فکسنگ کی پیشکش کاا نکشاف اسی دوران ایک ٹی وی انٹرویو میں عمر اکمل نے انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ کے مقام پر کھیلے گئے میچ میں انہیں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں: آرتھر نے انضمام کے سامنے میری تذلیل کی:عمراکمل
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر 2 لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی، اس کے علاوہ جب وہ بھارت کے خلاف کھیلتے تو انہیں پیسوں کے عوض میچ نہ کھیلنے کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن انہوں نے ہمیشہ اسے ٹھکرا دیا۔
اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا تھا جہاں ان پر میچ فکسنگ کی پیشکش کو رپورٹ نہ کرنے کا الزام تھا۔
ٹیم کرفیو کی خلاف ورزی اور فٹنس اسکینڈل آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے پانچویں اور آخری میچ سے قبل ڈسپلن کی خلاف ورزی اور رات دیر تک ٹیم ہوٹل سے باہر رہنے پر مڈل آرڈر بلے باز پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا تھا۔
ابھی حال ہی میں عمر اکمل کا ایک اور تنازع اس وقت سامنے آیا جب عمر اکمل اور ان کے بھائی کو فٹنس ٹیسٹ کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں طلب کیا گیا جہاں رپورٹس کے مطابق انہوں نے عملے سے بدتمیزی کی۔
مزید پڑھیں: عمر اکمل کو آخری میچ سے قبل رات گئے باہر رہنے پر جرمانے کا سامنا
فٹنس ٹیسٹ کے دوران مطلوبہ معیار سے کم نمبر ملنے پر عمر اکمل غصے میں آ گئے اور ٹرینر کے سامنے شرٹ اتار کر اس سے سوال کیا کہ 'بتاؤ چربی کہاں ہے'۔
اب ان تمام تر اسکینڈلز کے بعد آج پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کو معطل کردیا ہے اور وہ پاکستان سپر لیگ کے 5ویں ایڈیشن میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
عمر اکمل پر کیریئر کے دوران متعدد اسکینڈلز کے باوجود آج تک اینٹی کرپشن قوانین کی خلاف ورزی کا الزام نہیں لگا تھا اور پی سی بی کرپشن قوانین کے حوالے سے سخت پالیسی کو دیکھتے ہوئے خدشہ ہے کہ یہ اسکینڈل ان کے کیریئر کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو سکتا ہے۔