پاکستان

ایسے معاشرے کے امین ہیں جہاں عورت کو مکمل تحفظ حاصل ہے، معاون خصوصی

معاشرے کو چند افراد کے ہاتھوں کسی اور کے لیے یرغمال بنانے کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی، فردوس عاشق اعوان

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے عالمی یوم خواتین کے حوالے سے پیغام میں کہا کہ ہم ایک ایسے معاشرے کے امین ہیں جس میں عورت کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔

سیالکوٹ کے علاقے ہیڈمرالہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘آج خواتین کو قومی دن ہے اور عالمی سطح پر منایا جارہا ہے اور ہماری 52 فیصد نوجوان خواتین پر مشتمل ہے’۔

ان کا کہناتھا کہ ‘آج ہمیں ان بیٹیوں اورماؤں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے قیام پاکستان کے وقت مردوں کے شانہ بشانہ قربانیاں دیں اور پاکستان جو خواب تھا حقیقت بن کر آپ کے سامنے ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد: عورت مارچ اور یوم خواتین ریلی کے شرکا میں تنازع

معاون خصوصی نے کہا کہ ‘آج ایک دفعہ پھر تعمیر پاکستان میں اپنی بیٹیوں کو حصہ دار بنانا ہے، آج یوم خواتین پر ہم نے تجدید عہد کرنا ہے کہ ہماری وہ بیٹیاں جو معاشرتی رویوں کا شکار ہو کر موقع نہیں ملتا اور گھروں میں معیاری تعلیم نہیں ملتی تھی لیکن یہ ذمہ داری ریاست نے لے لی ہے ’۔

انہوں نے کہا کہ ‘آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریاست ماں بن کے آپ کو تحفظ دے رہی ہے’۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘ہم نے اس بات کو یقینی بنانا ہے جہاں دیہات میں بس رہی ہیں اور شہروں میں میری آواز سن رہی ہیں، آپ شرم و حیا کا پیکر ہو، آپ پاکستان کا درخشاں اور روشن چہرہ ہو اور پاکستان کی حکومت آپ کو طاقت ور بنانا چاہتی ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘چند خواتین ہیں جو ایسے نعرے لگارہی ہیں جو نہ تو میرا مذہب اجازت دیتا ہے، نہ میرا معاشرہ اس کو قبول کرتا ہے اور نہ ہی میری سماجی روایت کسی جگہ ان نعروں کو پذیرائی نہیں ملتی’۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ‘مجھے پتہ چلا ہے کہ مارچ پر پتھراؤ ہوا ہے، یہ ہمارے انتہاپسند رویے مزید تفریق پیدا کریں گے، ہر شخص کو احتجاج کا بنیادی حق ہے، چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیے بغیر آپ آواز اٹھائیں حکومت اس کو طاقت دے گی’۔

مزید پڑھیں:بہن کو وراثت نہ دینے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے، جماعت اسلامی

ان کا کہنا تھا کہ ‘جو نعرے میرے معاشرے کے اندر قابل قبول نہیں ہیں، اس معاشرے کو بے راہ روی کا شکار نہیں کیا جاسکتا ، اس معاشرے کو چند افراد کے ہاتھوں کسی اور کے لیے یرغمال بنانے کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘جن افراد نے وہاں پتھراؤ کیا انہوں نے انتہاپسندانہ سوچ کی عکاسی کی ہے، پاکستان سب کا ہے اور پاکستان میں بسنے والے ہر کسی کا حق ہے کہ وہ اپنے آزادی اظہار کا حق استعمال کرے لیکن آپ بھی اپنی اداؤں پر غور کرلیں’۔

مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میری بیٹیاں روز مارچ کریں، میری مائیں سڑکوں پر آکر اپنا حق مانگیں ہم ان کو حق دیں گے لیکن جن نعروں کی بنیاد پر آپ اس معاشرے کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں، یہ معاشرہ اس کی کبھی اجازت نہیں دے سکتا اور نہ اس کی گنجائش ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ہم سیرت زینب اور سیرت فاطمہ کے ماننے والے ہیں، اور ہمیں اس کو رول ماڈل بنانا ہے، ہم نے مغرب کو اپنا رول ماڈل نہیں بنانا، مغرب کو اپنا رول ماڈل نہیں بنانا جہاں ان کا بیٹا، بھائی اور باپ ان کی ذمہ داری نہیں لیتا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں فخر ہونا چاہیے کہ ہمارا باپ ہمیں ایک رحمت سمجھ کر سینے سے لگا کر تحفظ دیتا ہے اور ہمارا بھائی ہمارے لیے سب سے پہلی طاقت بنتا ہے اور معاشرے کی ناہمواریوں کے خلاف چٹان بن کر اپنی بہنوں کے ساتھ کھڑا ہوتا، ہمارا بیٹا ماؤں کا سہارا بن کر ایسی مثال بنتا ہے کہ اپنے حصے کا سکھ، چین اور خوشیاں قربان کر اپنی بہنوں اور ماؤں پر نچھاور کرتا ہے’۔

مزید پڑھیں:’اے عورت‘ تم بے مثل ہو‘ علی ظفر کا خواتین کو ویڈیو کے ذریعے خراج تحسین

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘ہم ایسے معاشرے کی امین ہیں، ہمیں اپنے بھائیوں کی طاقت، بزرگوں کی دعاؤں اور اپنے بیٹوں کی ہمت اور جرات سے آگے بڑھنا ہے’۔

’وزیراعظم نے قائد اعظم کے تصور پر عمل کیا’

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں فرسودہ نظام کو ختم کرکے قائداعظم کے تصور پر عمل کیا، وزیراعظم کا دل بارڈر پر بسنے والے پسماندہ علاقے کے لوگوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور عوام کے ساتھ درد اور احساس کا رشتہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گاؤں میں بسنے والے کسان معاشی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر رہے ہیں، کا شت کار زرعی اجناس اگاکر شہروں میں رہنے والوں کا پیٹ پالتے ہیں جبکہ اس کے برعکس ذخیرہ اندوز مافیا اسی اناج کو من مانی قیمت پر فروخت کرکے عوام کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے۔

کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشت کار کو اس کا جائز منافع دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت ایسی پالیسیاں ترتیب دے رہی ہے جس سے محنت کش خوش حال ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:برآمدات بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، وزارت تجارت

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے باعث عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات متعارف ہورہی ہیں جبکہ ماضی میں سالانہ 63 ارب کی برآمدات کے بجائے درآمدات ہورہی تھی جس کی وجہ سے تجارتی اور مالی خسارے میں اضافہ ہورہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند ماہ میں ریکارڈ زرمبادلہ آیا ہے جس سے معیشت کے اندر مضبوطی آرہی ہے۔

انہوں نے کہاغیر ملکی کھلاڑیوں کا پی ایس ایل میں حصہ لینا پاکستان کے محفوظ ہونے کی واضح دلیل ہے، پاکستان اب دہشت گردی کے بجائے سیاحت کی وجہ سے پہچانا جا رہا ہے، وزیراعظم عمران خان کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان کا حقیقی چہرہ دنیا کے سامنے متعارف ہوا ہے۔

مالی استحکام کے بغیر عورت اپنا مقام حاصل نہیں کرسکتی، صدر مملکت

واٹس ایپ کا 2020 کا پہلا اہم ترین فیچر پاکستان میں دستیاب

لاہور قلندرز کی شان دار بیٹنگ، کراچی کنگز کو 8 وکٹوں سے شکست